راولپنڈی پرائیویٹ اسکولز میں فیول ایڈجسٹ بل کی رقم فیس میں شامل کرنے کا انکشاف
یہ ایسوسی ایشن کی پالیسی یا فیصلہ نہیں ہے، صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز کالجز ایسوسی ایشن عرفان مظفر کیانی
پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے فیس میں بجلی کے فیول ایڈجسٹ بل کی رقم شامل کرنے کے معاملے پر پرائیوٹ اسکول ایسوی ایشن نے لاتعلقی ظاہر کردی۔
راولپنڈی کے پرائیویٹ اسکولوں کی اکثریت نے طلبا و طالبات کی فیسوں میں 150 روپے سے 200 روپے تک فی طالب علم الیکٹرک سٹی فیول ایڈجسٹمنٹ کی رقم شامل کر دی ہے اور اسکولوں کے سیکورٹی چارجز بھی طلبہ سے وصول کیے جانے لگے ہیں۔
جس کے بعد والدین سراپا احتجاج بن گئے ہیں اور یہ بل واپس لینے جبکہ متعدد والدین نے انہیں عدالت چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
والدین نے کہا کے طلبا و طالبات سے فیسوں میں بجلی کے بل وصول کرنا ظلم ہے اسے فوری ختم کیا جائے۔ ایک والد کا کہنا ہے کہ انہوں نے بجلی چارجز پر جب اسکول اتھارٹی سے احتجاج کیا تو انہیں جواب دیا گیا کہ یہ اسکول مینجمنٹ کا فیصلہ ہے اگر آپ کو قبول نہیں تو اپنے بچے سرکاری اسکول میں داخل کرا دیں۔
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز کالجز ایسوسی ایشن کے صدر عرفان مظفر کیانی نے کہا کے یہ ایسوسی ایشن کی پالیسی یا فیصلہ نہیں ہے اگر کسی پرائیویٹ اسکول نے ایسا کیا ہے تو یہ مزکورہ اسکول انتظامیہ کا اپنا فیصلہ ہے۔
محکمہ تعلیم چیف ایگزیکٹو افیسر آفس نے رابطے پر بتایا کے ایسی شکایات ملی ہیں اس پر کمشنر اور وزارت تعلیم مشاورت سے مناسب فیصلہ کیا جارہا۔ بجلی فیس وصول کرنے والے ایک اسکول کے ایڈمن آفیسر اسجد علی نے کہا کے اس قدر اسکولوں کے زائد بل بھیجے گئے ہیں جو اسکول از خود جمع نہیں کراسکتا اس لیے طلبہ کی فیسوں میں انہیں تقسیم کر کے شامل کیا گیا ہے۔