بخار کی دوا کی قلت اور پروڈکشن بند ہونے میں کوئی صداقت نہیں وزارت صحت
پیراسیٹامول کے مختلف برانڈز کی دوا مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے، عوام
وزارت صحت نے ادویات کی قلت کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وسیع پیمانے پر پیراسیٹامول کے مختلف برانڈز کی پروڈکشن جاری ہے اور پیداوار بند ہونے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت اور ڈریپ صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کر رہی ہیں جبکہ اس کے برعکس عوام شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ وفاقی دارلحکومت کے مخلتف علاقوں کے بڑے و چھوٹے میڈیکل سٹورز پر بخار کی ادویات دستیاب نہیں ہیں۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق بخار کی ادویات کی پروڈکشن بند ہونے کی اطلاعات غلط ، بےبنیاد اور حقائق کے برخلاف ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کوالٹی اور معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے پر عزم ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ دوا کی قلت کے حوالے سے غلط اطلاعات پھیلانے کا مقصد صرف معصوم جانوں سے کھیلنا اور ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے، سوشل میڈیا پر پیناڈول مارکیٹ میں دستیاب نہ ہونے کی گمراہ کن اور حقائق کے برعکس خبر کی سختی سے تردید کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: کمپنیز کا ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافے کا مطالبہ
وزارت صحت نے بتایا کہ تمام ضروری ادویات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے وزارت صحت کی سخت مانیٹرنگ جاری ہے۔ ڈراپ کی ریگلوشینز پر رولز کے مطابق عمل جاری ہے۔ چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جان بچانے والی ادویات اور روزمرہ استعمال کی دوائیں با آسانی دستیاب ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں ڈینگی، ملیریا، بخار، اسہال (دست)، سر درد، کھانسی کی دوائیں ملک بھر میں باآسانی دستیاب ہیں۔
دوسری طرف وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے برعکس وفاقی دارلحکومت کے مختلف بازاروں اور علاقوں میں بنیادی ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ پیناڈول، پیراسیٹامول بخار کی وہ ادویات ہیں جو ہر گھر میں موجود ہوتی ہیںِ یہ کسی بھی بخار کی صورت میں سب سے پہلا طریقہ علاج ہے جبکہ عام بخار کی صورت میں ڈاکٹرز بھی یہی ادویات تجویز کرتے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں جہاں ڈینگی کے مریضوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور بخار کی شکایت اور جسم میں درد اس بیماری کی علامات میں شامل ہیں اس صورت میں مریض بخار کی شدت کو کم کرنے کے لئے پیراسٹامول، پیناڈول جیسی ادویات کا ستعمال کرتے ہیں لیکن حالیہ دنوں میں ان کی قلت سے پریشانی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔