سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں عجب کرپشن کی غضب کہانی
صوبائی انٹیلی جنس سینٹر نے جیل حکام کی اقربا پروری، کرپشن اور افسران و عملے کی تعیناتیوں کی مفضل رپورٹ تیار کی ہے
محکمہ داخلہ پنجاب کے صوبائی انٹیلی جنس سینٹر نے سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی کے حکام کی کرپشن سے متعلق ہوش ربا انکشافات کیا ہے جس میں کہا گیا کہ جیل حکام رشوت وصول کرکے اسران کو مشقت سے چھوٹ دیتے ہیں، ممنوعہ اشیا کی فراہمی میں بھی جیل کا عملہ شامل پایا گیا جبکہ لینڈ مافیا کے بااثر اسیران کو وی آئی پی پروٹوکول بھی حاصل ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے دیگر ججز کے ہمراہ اگست میں جیل کا دورہ کیا تھا جس کے بعد محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے ڈی آئی جی جیل فیصل آباد ریجن کی سربراہی میں 6 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
سینٹرل جیل اڈیالہ میں انتظامی افسران کی اقربا پروری، کرپشن اور افسران و عملے کی اثر رسوخ سے تعیناتیاں حاصل کرنے کے حوالے سے صوبائی انٹیلی جنس سینڑ محکمہ داخلہ پنجاب کی ایک مفصل رپورٹ بھی سامنے آئی جو آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ، چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری لا اینڈ آرڈر وزیر اعلی پنجاب پی ایس ٹو ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو ارسال کردی گئی۔
اسیران سے 5 ہزار روپے فی کس رشوت وصولی
رپورٹ میں جیل فیکڑی میں تعینات ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کی جانب سے روزانہ 7 سو اسیران کو مشقت کے لیے فیکڑی لانے و تقریباً 200 اسیران سے مبینہ 5 ہزار روپے فی کس رشوت لیکر سہولیات دینے کا بھی انکشاف کیاگیا ہے۔
رپورٹ میں ایک ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کے حوالے سے بتایا گیا گجرات جیل سے بھی کرپشن پر معطل رہا ہے، اسی طرح جیل میں تعینات میڈیکل آفیسر اوراس کے اسسٹنٹ پر بھی اسیران کو مبینہ رشوت لیکر اسپتال میں سہولیات دینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا جیل کے میڈیکل آفیسر کے اسسٹنٹ کی جانب سے ایک بااثر قیدی سے ڈیڑھ لاکھ رشوت لیکر سہولیات پہنچانے سمیت اسیران سے فی کس 25 سے 30 ہزار روپے لیکر انہیں جیل میں پروٹوکول فراہم کرنے کابھی انکشاف کیا گیا ہے۔
اسیران کو جیل میں ممنوعہ اشیا کی ترسیل و سپلائی
اسیران کو جیل میں ممنوعہ اشیا کی ترسیل و سپلائی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ جیل میں ہیڈواڈر، وارڈر، دو اسیران کے ساتھ مل کر گروپ کی شکل میں آپریٹ کرتے ہیں وارڈر و دونوں قیدیوں کا گروپ اسیران سے مبینہ رشوت لیکر انہیں سگریٹ، منشیات، نقدی وغیرہ سپلائی کرنے میں ملوث بتائے گئے ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اس گروپ میں شامل ہیڈواڈر کو ڈی آئی جی جیل راولپنڈی کی جانب سے جیل کے اندر پوسٹ نہ کرنے کے احکامات کے باوجود تعیناتی دی گئی۔
لینڈ مافیا کے بااثر کارندوں کو وی آئی پی پروٹوکول
رپورٹ میں سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں لینڈ مافیا کے بااثر کارندوں کو وی آئی پی پروٹوکول دینے کا بھی انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ لینڈ مافیا کے بااثر اسیران کومبینہ رشوت لیکر جیل کے اندر وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا یے جس میں ایک نجی ہاوسنگ سوسائٹی کا مالک بھی ہے۔
رپورٹ میں محکمہ داخلہ پنجاب کے صوبائی انٹیلی جنس سینڑ نے سفارشات بھی پیش کی ہیں جن میں سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں مزکورہ صورتحال انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے رشوت ستانی و اقربا پروری کو سینڑل جیل اڈیالہ میں امن وامان کے انتہائی خطرناک قرار دیا یے۔