پاکستان کینگروز کو اسپن جال میں الجھانے کا خواہاں

سعید اجمل، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ کی موجودگی میں ذوالفقار بابر کو بھی آزمانے پر غور کیا جارہا ہے


میرپور : پاکستانی کرکٹرز عمر گل اور بلاول بھٹی بیٹنگ پریکٹس کیلیے جارہے ہیں ، آسٹریلیا سے میچ آج ہوگا ۔ فوٹو : اے ایف پی

آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20میں پاکستان کا دوسرا میچ آسٹریلیا سے ہو رہا ہے۔

شیر بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم میر پور گرین شرٹس کینگروز کو اسپن جال میں الجھانے کے خواہاں ہیں، سعید اجمل، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ کی موجودگی ٹیم مینجمنٹ کے حوصلے بڑھا رہی ہے، ان کی مدد کیلیے 35 سالہ لیفٹ آرم سلو بولر ذوالفقار بابر کو بھی آزمایا جا سکتا ہے، ان کے لئے بلاول بھٹی یا جنید خان کو جگہ خالی کرنا پڑےگی، پروٹیز سے وارم اپ میچ کے بعد بھارت کے خلاف بھی بیٹنگ لائن ناکام رہی، بیٹسمینوں کی ناقص فارم پر ٹیم کو خاصی تشویش ہے، پہلے میچ میں جدوجہد کرنے والے احمد شہزاد کی جگہ شرجیل خان کے کھیلنے کا امکان ہے۔کوچ معین خان نے کہا کہ فتح کے لئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ضروری ہے،ابتدائی میچ میں شکست کے بعد اب ہمیں فوری طور پر کم بیک کرنا ہوگا، اضافی اسپنر کھلانے کا فیصلہ پچ دیکھ کر کریں گے۔ دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم مسلسل 5 میچز جیتنے کے بعد میگا ایونٹ میں شریک ہو گی۔

کینگروز پہلے مقابلے میں انجرڈ جیمز فالکنر کی خدمات سے محروم ہے ،ان کی جگہ ڈینیئل کرسٹیان کھیلیں گے، نوجوان لیگ اسپنرجیمزمائرہیڈ کو بھی میدان میں اتارا جائیگا، کپتان جارج بیلی نے اعتراف کیا کہ پاکستانی اسپن اٹیک بہت زیادہ مضبوط تاہم ہمارے پلیئرز عمدہ کھیل کیلیے پُرعزم ہیں،انھوں نے اس تاثرکومسترد کردیاکہ گرین شرٹس کی ابتدائی شکست کے سبب ان کی ٹیم کو ایڈوانٹیج حاصل ہوگا۔تفصیلات کے مطابق بلند عزائم لیے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں حصہ لینے والے گرین شرٹس کو ابتدائی میچ میں 7وکٹ کی شکست سے دھچکا لگا، اب اتوار کو شیربنگلہ اسٹیڈیم میں ہی آسٹریلیا کو زیر کرنے کی صورت میں ہی ایونٹ میں آگے بڑھنے کا سوچا جا سکتا ہے، ایشیائی کنڈیشنز میں کینگروز روایتی طور پر اسپنرز کا زیادہ اعتماد سے سامنا نہیں کر پاتے، اسی وجہ سے پاکستان نے انھیں سلو بولرز کی مدد سے قابو کرنے کا منصوبہ بنا لیا، ٹیم کے پاس سعید اجمل، شاہد آفریدی اورمحمد حفیظ جیسے اچھے اسپنرز پہلے ہی موجود ہیں، شعیب ملک کی بولنگ پر اب مینجمنٹ کو زیادہ اعتماد نہیں رہا، بطور اضافی اسپنر لیفٹ آرمر ذوالفقار بابر کو آزمانے پر غور ہو رہا ہے، اس صورتحال میں جنید خان یا بلاول بھٹی میں سے کسی ایک کو باہر بیٹھنا پڑے گا، پیس اٹیک کا انحصار تجربہ کار عمر گل پر ہو گا۔

میچ میں فتح کیلیے بیٹسمینوں کو بھی کردار نبھانا ہو گا، بھارت کیخلاف کوئی پلیئر ففٹی بھی نہ بنا سکا، میچ میں خاصی جدوجہد کرنے والے احمد شہزاد کی جگہ شرجیل خان کو کھلایا جا سکتا ہے، اکمل برادرز، حفیظ، شعیب ملک، صہیب مقصود اور آفریدی سب ذمہ داری نبھائیں گے تب ہی جیت ممکن ہو گی، فیلڈنگ کا معیار بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے، پہلے میچ کی طرح اس بار بھی ڈراپ کیچز مسائل بڑھا سکتے ہیں، میچ کے حوالے سے پاکستانی کوچ معین خان نے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم کافی عرصے سے بہت اچھی کرکٹ کھیل رہی مگر ہمارے اسپنرز میں حریف بیٹسمینوں کو قابو کرنے کی صلاحیت موجود ہے، بھارت سے میچ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس اسپن میں کئی آپشنز موجود ہیں،اسی وجہ سے شعیب ملک کو بھی بولنگ کا موقع نہیں ملتا، البتہ یہ دیکھنا ہوگا کہ ہمیں کس قسم کی پچ ملتی ہے، اسی پر پلیئنگ الیون کا انحصار ہوگا، انھوں نے کہا کہ یقیناً آسٹریلیا لیگ اسپنر جیمز مائرہیڈ کو کھلائے گا مگر ہم اس کیلیے تیار ہیں،سابق کپتان نے کہا کہ اتنے بڑے ایونٹ کا پہلا میچ ہارنا پاکستانی نقطہ نظر سے اچھا نہیں،اب کینگروز سے مقابلہ خاصی اہمیت کا حامل اور ہمیں فوری کم بیک کرنا ہو گا،مجھے اپنے پلیئرز پر بھروسہ ہے کہ وہ اچھا کھیل پیش کریں گے۔

معین خان نے کہا کہ فتح کیلیے ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہو گی۔ آفریدی کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا بعض اوقات وہ آتے ہی ہٹنگ شروع کردیتے جبکہ کبھی سیٹ ہونے کی کوشش کرتے ہیں، اس کا انحصار فارم پرہوتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ بھارت کیخلاف وہ درست پوزیشن اوروقت پر بیٹنگ کیلیے آئے تھے۔ دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم انجرڈ آل راؤنڈر جیمز فالکنر کی خدمات سے محروم ہو گی، ان کی جگہ کرسٹیان کھیلیں گے، لیگ اسپنرجیمز مائرہیڈ کو بھی میدان میں اتارا جائے گا، ٹیم میں ڈیوڈ وارنر اور آرون فنچ جیسے اوپنرز موجود ہیں جنھوں نے کیویز سے وارم اپ میچ میں سنچری شراکت قائم کی تھی، واٹسن اور گلین میکسویل بھی کچھ کر دکھانے کیلیے بے چین ہیں، پیس اٹیک میں ناتھن کوئلٹر نائل، مچل اسٹارک اور ڈگ بولنجر شامل ہیں، یوں کاغذ پر ٹیم خاصی مضبوط دکھائی دیتی ہے، ہفتے کو پریکٹس سیشن کے بعد میڈیا کانفرنس میںکپتان جارج بیلی نے کہا کہ پاکستان کا اسپن اٹیک بہت زیادہ مضبوط اور ان میں سے تین ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کے ٹاپ10میں شامل ہیں، اسی کے ساتھ بنگلہ دیشی کنڈیشنز بھی خاصی چیلنجنگ ہیں لیکن ہماری مضبوط بیٹنگ لائن صلاحیتوں کے اظہار کیلیے تیار ہے، بیلی نے کہا کہ یہا ں کافی میچز کھیلنے کی بدولت حریف سائیڈ کنڈیشنز سے واقف ہے، اس کا فائدہ ہوگا۔گھٹنے کی سرجری کے بعد سے بحالی فٹنس کیلیے کوشاں آل راؤنڈر جیمز فالکنرکے بارے میں کپتان نے کہا کہ گوکہ وہ پہلا میچ نہیں کھیل رہے مگر بقیہ میچز کھیلیں گے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں