16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری

 ایف آئی اے نے مارچ 2022 میں مقدمے کا 7 والیمز پر مشتمل چالان پیش کیا، مقدمے میں 100 گواہ بھی شامل تھے


محمد ہارون October 12, 2022
اسپیشل سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز اعوان نے فیصلہ سنادیا

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف ایف آئی اے کی جانب سے دائر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بری ہوگئے۔

لاہور کی خصوصی عدالت نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت کی، وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز پیش نہیں ہوئے۔ ان کے وکیل امجد پرویز نے حاضری معافی کی درخواست دائر کردی کہ شہباز شریف سرکاری مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے اور حمزہ کی طبیعت ناساز ہے۔

اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور کے جج اعجاز اعوان نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کا فیصلہ سنایا۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے اسپیشل سنیٹرل عدالت میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان کی بریت کی اپیلیں دائر کی تھیں۔ 10 اکتوبر کو اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں وکلا کو روزانہ کی بنیاد پر دلائل دینے کے ہدایت کی تھی۔

عدالت نے ملزمان کے وکلا کو آج تک (12 اکتوبر) دلائل مکمل کرنےکی ہدایت کی تھی، ایف آئی اے نے عدالت کوبتایا تھاکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پیسے جمع ہونے یا نکلوانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کی ترقی

عدالت میں سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل نے بتایا کہ تفتیشی افسر نے گواہوں کے بیانات کو توڑ مروڑ کرپیش کرنےکی کوشش کی۔ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ 161 کے بیانات میں کسی گواہ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروائے۔

شہباز شریف کے وکیل کے دلائل مکمل ہونےکے بعد عدالت نےکیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو کہ اب سنادیا ہے. عدالت نے وزیر اعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی بریت کیدرخواستیں منظور کرلیں۔

مزید پڑھیں : ریاستی قوت کے استعمال اور اداروں کو یرغمال بنانے کے باوجود سرخرو ہوگئے، وزیراعظم

عدالت نے محفوظ مختصر فیصلہ جاری کیا جبکہ تفصیلی اور تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا،

ایف آئی اے اسپیشل پراسکیوٹر فاروق باجوہ نے عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقدمے کا چالان سابق دورحکومت میں پیش کیا گیا موجودہ ٹیم نے چالان میں کوئی تبدیلی نہیں کی، استغاثہ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست کی مخالفت کی ہے فاروق باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ اتنے شوائد موجود ہیں کہ مقدمے کا ٹرائل چلایا جائے سابق حکومت نے بہترین چالان پیش کی۔

16 ارب روپے منی لانڈرنگ کا مقدمہ کب درج یوا

وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف شوگر ملز کاروبار کے ذریعے نومبر 2020 میں16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ ایف آئی اے نے درج کیا تھا، مارچ 2022 میں ایف آئی اے نے مقدمہ کا چالان عدالت میں پیش کیا تھا جو 7 والیم پر مشتمل تھا جبکہ مقدمہ میں 100 گواہ بھی شامل کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس؛ وزیراعظم اور حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دائر کردی

16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے وزیر اعظم شہبازشریف کے بیٹے سلمان شہباز سمیت تین ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا جبکہ مقدمہ کا ایک ملزم مقصود چپڑاسی بیرون ملک انتقال کرگیا تھا جبکہ تیسرا ملزم طاہر نقوی بھی اشتہاری تھا۔

عدالتی فیصلہ آنے کے بعد لیگی کارکنوں نے عدالت کے باہر جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں، عدالتی فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سینٹرل عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں