بم حملے میں شہید کمانڈوز کے ورثا کو 57 لاکھ ادا کیے جائینگے

زخمیوں کے علاج معالجے پر اب تک 80 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات آئے


Raheel Salman March 24, 2014
رزاق آباد ٹریننگ سینٹر پر حفاظتی انتظامات سخت،واچ ٹاورز پر مستعد کمانڈوز تعینات۔ فوٹو: فائل

نیشنل ہائی وے پر رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کے باہر دھماکے میں ایس ایس یو کے شہدا کے ورثا کو 57لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔

زخمیوں کے علاج معالجے پر اب تک80لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات آئے، واقعے کے بعد ٹریننگ سینٹر کے حفاظتی انتظامات مزید سخت کردیے گئے ہیں اورکئی مرتبہ ایمرجنسی صورتحال کی ریہرسیل بھی کی گئی ، تفصیلات کے مطابق 13 فروری کی صبح نیشنل ہائی وے پر قائم شہید بے نظیر بھٹو ٹریننگ سینٹر کے باہر کمانڈوز کی بس کوبم کا نشانہ بنایا گیا جس میں13 کمانڈوز شہید جبکہ 69 زخمی ہوگئے تھے، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے حکام نے بتایا کہ اس سلسلے میں شہدا کے ورثا کو 57 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے ، سندھ پولیس کی جانب سے 20 لاکھ روپے کے علاوہ خصوصی طور پر صوبائی حکومت کی جانب سے 25 لاکھ روپے ،5 لاکھ روپے سابق صدر آصف علی زرداری ،5 لاکھ روپے فریال تالپور ، ایک لاکھ روپے صدر مملکت ممنون حسین جبکہ ایک لاکھ روپے اعلیٰ افسران کے دوست دیں گے۔

حکام نے مزید بتایا کہ زخمیوں کے علاج معالجے پر اب تک 80 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات ہوچکے،اب کوئی زخمی زیر علاج نہیں لیکن زخمیوںکا چیک اپ جاری ہے ،حکام نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں زیادہ تر کمانڈوز کی آنکھیں ، بازو اور ٹانگیں شدید متاثر ہوئی ہیں ، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے اعلیٰ حکام نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ 13 فروری کو دھماکے کے بعد بے نظیر بھٹو ٹریننگ سینٹر رزاق آباد کے حفاظتی انتظامات مزید سخت کردیے گئے ہیں ،واچ ٹاورز پر مستعد کمانڈوز تعینات ہیں جبکہ اطراف میں پٹرولنگ کا عمل بھی بڑھایا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں کئی مرتبہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی ریہر سل بھی کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں