کراچی شیرخوار بچی کی ہلاکت میں ملوث 2 عادی جرائم پیشہ ڈاکو گرفتار
گرفتار ملزمان اس سے قبل دو ، دو بار جیل جاچکے ہیں جبکہ رواں سال کے دوران دوسری بار گرفتار ہوئے، ڈی آئی جی
شارع نور جہاں پولیس نے نارتھ ناظم میں پولیس مقابلے کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شیر خوار بچی کی ہلاکت میں ملوث 2 ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس نے سخت جدوجہد کے بعد 9 ماہ کی بچی عنابیہہ کے قتل اور اس کی والدہ حنا کو زخمی کرنے کی واردات میں ملوث 2 ڈاکوؤں وسیم ولد نبی گل اور اسامہ ولد وزیر وہاب کو گرفتار کر کے نائن ایم ایم پستول اور 30 بور پستول برآمد کرلی،
ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے بتایا کہ رواں ماہ 8 اکتوبر کو نارتھ ناظم آباد بلاک ایم متین فوڈ کے قریب تیموریہ پولیس کے اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے کی زد میں وہاں سے گزرنے والا رکشا آیا اس دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے رکشے میں والدہ کی گود میں سوار 9 ماہ کی عنابیہ سینے پر گولی لگنے سے جاں بحق جبکہ اس کی والدہ حنا ہاتھ پر گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد ڈاکو موقع سے فرار ہوگئے تھے جس کے بعد واقعے کا مقدمہ تیموریہ تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے اقدامات شروع کیے گئے۔ اہھوں نے بتایا کہ واردات میں ملوث ڈاکوؤں کی گرفتاری پولیس کے لیے ایک چینلج تھی۔
اس حوالے سے ایس ایس پی سینٹرل نے ڈاکوؤں کا سراغ لگانے کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دیں جبکہ تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ سے فرار ہونے والے ڈاکوؤں کے روٹ پر نصب کیمروں کی فوٹیجز حاصل کر کے اُن شناخت کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
مزید پڑھیں: پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کی زد میں آکر شیر خوار بچی جاں بحق
ناصر آفتاب نے بتایا کہ ایس ایچ او شارع نور جہاں غلام نبی آفریدی نے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران ننھی عنابیہ کے قتل اور اس کی والدہ کو زخمی کرنے کی واردات میں ملوث دونوں ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا، گرفتار ڈکیت نارتھ ناظم آباد ڈسلوا کے رہائشی اور ان کا آبائی تعلق خیبرپخونخوا سے ہے جبکہ وہ عادی جرائم پیشہ ہیں ہونے کے ساتھ ساتھ آئس و تنزانیہ کا نشہ کرتے ہیں۔
ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ واردات کے دوران نشے کی حالت میں ہوتے تھے اور معمولی سے مزاحمت پر بھی گولی چلانے سے گریز نہیں کرتے تھے، گرفتار ڈاکوؤں شامل اسامہ پولیس مقابلے کے دوران موٹر سائیکل چلا رہا تھا جبکہ عقب میں بیٹھے ہوئے وسیم نے پولیس پر گولیاں چلائیں تھیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ گرفتار ڈکیت اسامہ سال 2020 میں 2 بار منگھوپیر اور شارع نور جہاں پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا جبکہ رواں سال 2022 میں بھی 2 بار مومن آباد اور شارع نور جہاں پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا ہے جبکہ اس کا ساتھی وسیم سال 2020 میں 3 بار نارتھ ناظم آباد ، تیموریہ اور گلستان جوہر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے جبکہ رواں سال شارع نور جہاں پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا ہے۔
ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے مزید بتایا کہ گرفتار ڈاکوؤں کا 6 رکنی گروہ ہے جس میں دیگر 4 ساتھیوں کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے جبکہ گرفتار ڈکیت ڈسلوا کے علاقے سے منشیات خریدتے ہیں اور پولیس کو منشیات فروش کی بھی نشاندہی ہوگئی ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہے ۔