انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 2روپے کی کمی
ڈالر کے انٹربینک ریٹ کمی کے بعد 221روپے اور اوپن ریٹ گھٹ کر 227روپے کی سطح پر آگئے
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 1.57روپے کی کمی سے 220.89روپے کی سطح پر بند ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانئیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1.66روپے کی کمی سے 220.80روپے کی سطح پر بھی ریکارڈ کی گئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 50پیسے کی کمی سے 227روپے کی سطح پر بند ہوا۔
ایکسچینج ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی بلاجواز خریداری اور اسمگنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن اور رئیل ایفکٹیو ایکسچینج ریٹ دو پوائنٹس نیچے آنے کے باعث پیر کو دوبارہ ڈالر کی اڑان رکتے ہی اسے ریورس گئیر لگ گئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر تگڑا ہورہا لیکن پاکستان میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی مشترکہ حکمت عملی کی بدولت روپیہ ڈالر کو آنکھیں دکھا رہا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ستمبر میں رئیل ایفکٹیو ایکس چینج ریٹ گھٹ کر 90پوائنٹس پر آنے سے وزیر خزانہ کے دعوے کے درست ہونے کی نشاندہی ہورہی ہے کہ پاکستان میں ڈالر کی قدر 180روپے تا 200روپے ہونی چاہئیے۔
وزارت خزانہ نے ماہانہ مالیاتی رپورٹ میں مثبت معاشی اشارے دئیے ہیں جس سے امکان ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ،ڈیفالٹ رسک بڑھنے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باوجود ڈالر کی قدر میں مزید تنزلی ہو۔
تاہم عالمی مارکیٹوں میں پاکستان کے یورو بانڈز اور سکوک کی ایلڈ بڑھنے، ترسیلات زر کی آمد گھٹنے اور ملکی ضروریات کے مطابق ذرمبادلہ کا بندوبست نہ ہونے جیسے مسائل برقرار ہیں۔