بلدیاتی الیکشن کے لیے تین ماہ تک سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے سندھ حکومت کا جواب
الیکشن کمیشن نے حکومت سندھ سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق یکم نومبر تک جواب مانگا تھا
سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق الیکشن کمیشن کو جواب جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 3 ماہ تک سیکورٹی فراہم نہیں کرسکتے۔
الیکشن کمیشن نے حکومت سندھ سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق یکم نومبر تک جواب مانگا تھا،حکومت سندھ کے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے لیے 37523 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہے،صوبے کے دیگر اضلاع سے 17760 پولیس اہلکاروں کی ضرورت پڑے گی۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی سرگرمیوں، کورونا ویکسین مہم اور کراچی میں ہونے والی بین الاقوامی نمائش میں بڑی تعداد میں غیر ملکی مندوبین کی شرکت کے انتظامات میں پولیس کی مصروفیت مزید بڑھ گئی ہے، موجودہ صورتحال میں کراچی کے انتخابات کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس نہیں بلائی جاسکتی،وفاقی وزارت داخلہ کی درخواست پر 5 ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد بھیجے گئے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 4995 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے جن میں سے 1307 انتہائی حساس جبکہ 3688 حساس ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر 8 اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر 4 اہلکار تعینات کیے جائیں گے اس طرح دیگر اضلاع سے پولیس فورس بلائے بغیر کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ حکومت کی درخواست پر کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرتے ہوئے 15 دن بعد اس حوالے سے دوبارہ اجلاس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 3 مرتبہ ملتوی کیے جاچکے ہیں۔