کراچی کے رہائشی نے رضاکارانہ طور پرٹریفک کنٹرول کرنے کا بیڑہ اٹھالیا

ٹریفک کی لمبی قطاروں میں پھنسے شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر لوگوں کی خدمت کا فیصلہ کیا،زرین خان


آفتاب خان November 04, 2022
فوٹو: ایکسپریس

نارتھ کراچی کے رہائشی زرین خان نے رضاکارانہ طور پر ٹریفک اہلکاروں کے شانہ بشانہ شہر کے گنجان علاقے ایمپریس مارکیٹ میں ٹریفک کنٹرول کرنے کا بیڑہ اٹھالیا ہے۔

زرین خان کا کہنا ہے کہ ٹریفک کی لمبی قطاروں میں پھنسے شہریوں کی مشکلات کے احساس کے پیش نظر رضا کارانہ طور پر لوگوں کی خدمت کا فیصلہ کیا۔

Zareen-1

ٹریفک اہلکاروں کے ہمراہ متحرک زرین خان کو ابتداء میں ٹریفک کنٹرول کے دوران شہریوں کی جانب سے سگنل پر رکنے کے بجائے جارحانہ رویہ دیکھنے کو ملا تاہم اب اس عمل کو تحسین کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

56 سالہ زرین خان کے مطابق وہ شام 5 بجے سے رات گئے تک ٹریفک اہل کاروں کے شانہ بشانہ ٹریفک کی روانی کے لیے یومیہ بنیاد پر مصروف عمل ہیں،وہ گاڑی سواروں کو روکنے کے لیے ایک پلاسٹک کی چھڑی استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس عوامی خدمت کو 4 سال کا عرصہ بیت گیا،ابتداء میں بغیر یونیفارم ٹریفک کنٹرول کرنے کے دوران ان کے اشارے پر کوئی نہیں رکتا تھا اور اکثر وبیشتر جارحانہ رویے کا سامنا رہتا مگر اب لوگ ان سے مانوس ہوچکے ہیں۔ Zareen-3

انہوں نے بتایا کہ بائیک اور گاڑی سوار ان کے ساتھ نہ صرف مکمل تعاون کرتے ہیں بلکہ آج کل کے اس جدید دور میں اس جذبے کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

زرین کی وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ سے گہری مشابہت کی بناء پر انھیں سڑک سے گزرنے والے مراد علی شاہ جونیئر کے نام سے بھی مخاطب کرتے ہیں۔

Zareen-2

زرین کے مطابق اس جذبے کے پیچھے کوئی لالچ نہیں ہے، وہ یہ عمل دلی اطمینان کی خاطرکرتے ہیں،چندبرس قبل جب وہ ٹریفک جام میں پھنس جاتے تھے تو اس دوران ان کے دل میں یہ خیال آیا کہ انھیں ٹریفک اہلکاروں کا حصہ بننا پڑے گا۔

زرین کے جذبے کو ٹریفک کے اعلیٰ افسران سراہتے ہیں بلکہ انھیں تعریفی اسناد بھی دی جاچکی ہیں،وہ کہتے ہیں کہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے علاوہ جس وقت سگنل بند ہوتا ہے تو اس وقت وہ ٹریفک قوانین کی آگاہی بھی جاری رکھتے ہیں جس میں وہ بائیک سوار کو ہیلمٹ،سائیڈ گلاس لگانے جبکہ تیز رفتاری سے گریز اور کار سواروں کو سیٹ بیلٹ اور سگنل کی پاسداری کے مشورے دیتے ہیں۔

زرین کے مطابق انھیں سب سے زیادہ خوشی اس وقت ہوتی ہےجب کسی نابینا یا جسمانی معذور فرد کو سڑک پار کرواتے ہیں،رمضان المبارک کے آخری عشرے میں جب عید کی شاپنگ شروع ہوجاتی ہےتو وہ اپنی ڈیوٹی کے اوقات کار سحری تک بڑھادیتے ہیں کیونکہ عید کی خریداری کے موقع پر صدر میں بے انتہا ہجوم امڈ آتا ہے۔

ایمپریس مارکیٹ میں ڈیوٹی دینے والی ٹریفک پولیس اہل کار زرین کے اس خدمت کے جذبے کو سراہتے ہیں،ایمپریس مارکیٹ میں تعینات ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی صدیق بلوچ کے مطابق بغیر کسی تنخواہ کے اس قسم کا جذبہ لائق تحسین ہے،زرین خان کی موجودگی کے دوران انھیں پیک ٹائم میں کافی سپورٹ ملتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں