رزق کے خزانے

’’دیانت داری رزق لاتی ہے جب کہ خیانت فقر لے کر آتی ہے۔‘‘


’’چار چیزیں رزق میں اضافہ کرتی ہیں: اچھے اَخلاق، ہمسایوں کے ساتھ اچھا برتاؤ، دوسروں کو تکلیف نہ دینا اور بے تابی سے بچنا۔ ‘‘۔ فوٹو : فائل

پروردگارِ عالم قرآن مجید فرقانِ حمید میں ارشاد فرماتا ہے، مفہوم: ''اور جو کوئی اﷲ سے ڈرتا ہے اﷲ اُس کے لیے (مُشکل سے نجات کا) راستہ پیدا کر دیتا ہے اور اُسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے اُسے سان گمان بھی نہیں ہوتا ہے۔'' (سورۂ طلاق)

حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے، مفہوم: ''جو بھی زیادہ سے زیادہ استغفار کرے گا خداوندِ عالم اُس کی ہر پریشانی کو کشائش میں اور تنگی کو آسائش میں بدل دے گا اور اُسے وہاں سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اُسے سان گمان بھی نہیں ہوتا۔'' (بحار الانوار)

اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ انسان قرآنی آیات کا ورد کرتے ہوئے اﷲ کی طرف سے رزق کے ملنے کا انتظار کرے بلکہ تقویٰ اور پرہیز گاری کا مقصد ہی مسلسل سعی اور کوشش کرنا ہے۔ سعی اور کوشش کے باوجود اگر کسی کے لیے رزق نہیں مل رہا ہے تو اُس وقت خداوندِ عالم نے کشائش کی ضمانت دی ہے۔

اِس آیت کے نازل ہونے کے بعد پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کے بعض اصحاب یہ کہتے ہوئے کہ اﷲ نے ہمارے رزق کی ذمّے داری لے لی ہے، کسب و کار چھوڑ کر عبادتِ الٰہی میں مشغول ہوگئے۔ پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کو جب اس کا علم ہوا تو اُن سے فرمایا: ''جو بھی ایسا کرے گا اُس کی کوئی دُعا قبول نہیں ہوگی، لہٰذا تمہیں چاہیے کہ (دُعا کے ساتھ) سعی اور کوشش جاری رکھو۔''

(تفسیر نورِالثقلین)

اِس مضمون کی تیاری میں جہاں ہم نے بہت سی دِینی کتب سے استفادہ کیا ہے، وہیں محترم جناب غلام حسن مفتی کی کتاب ''رزق: چہل حدیث کی روشنی میں'' سے بھی مستفید ہوئے ہیں۔

آئیے! قارئین کرام اِس استفادے میںآپ بھی شریک ہوجائیے۔

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے، مفہوم:

''جو مجھے ماں باپ کے ساتھ نیکی اور صلۂ رحمی کی ضمانت دے میں اُسے مال و دولت اور عمر میں اضافے اور رشتے داروں کے دِلوں میں اُس کی نسبت محبت کی ضمانت دوں گا۔'' (مستدرک الوسائل)

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''دیانت داری رزق لاتی ہے جب کہ خیانت فقر لے کر آتی ہے۔'' (تحف العقول، بحارالانوار)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''رزق اور معاش کی تلاش میں صبح سویرے نکلا کرو اس لیے کہ صبح کا وقت روزی اور کام یابی کا باعث ہے۔'' (نہج الفصاحہ)

حضرت امام جعفر صادقؓ فرماتے ہیں:

''صلۂ رحمی انسان کو خوش اَخلاق اور سخی بناتی ہے، ساتھ نفس کو پاک، رزق اور عمر میں اضافہ کرتی ہے۔'' (کافی)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''جو اپنی عمر اور رزق میں اضافہ چاہتا ہے اُسے چاہیے کہ پروردگارِ عالم کا تقویٰ اختیار کرے اور رشتے داروں کے ساتھ صلۂ رحمی کرے۔'' (بحار الانوار)

حضرت امام جعفر صادق ؓ فرماتے ہیں:

''جس کی زبان سچی ہوگی اُس کا عمل اچھا ہوگا اور جس کی نیّت اچھی ہوگی اُس کے رزق میں اضافہ ہوگا اور جس کی اپنے اہل و عیال کے ساتھ گفتار اچھی ہوگی اُس کی عمر میں اضافہ ہوجاتا ہے۔'' (کافی)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''جو بھی دُنیا سے پشت کرکے اﷲ کی طرف آئے گا، اﷲ اُس کے مخارج اور رزق کا انتظام فرمائے گا اور اُسے ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے (وہم و) گمان بھی نہ ہو۔ ''

حضرت امام جعفر صادق ؓ فرماتے ہیں:

''برتنوں کو صاف رکھنا اور گھر کے دروازے کے آگے جھاڑو دینا رزق میں اضافے کا باعث ہے۔'' (مکارمِ اَخلاق)

حضرت امام موسیٰ کاظمؓ فرماتے ہیں:

''امانت کو پلٹانا اور سچ بولنا رزق میں اضافہ کرتا ہے جب کہ امانت میں خیانت کرنا اور جھوٹ بولنا غربت اور نفاق کا ذریعہ ہیں۔''

(تحف العقول)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے، مفہوم :

کسی نے خدمتِ پیغمبر اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم میں عرض کی: ''یا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم ! میں چاہتا ہوں کہ میرے رزق میں اضافہ ہو۔'' تو آپؐ نے فرمایا: ''ہمیشہ طہارت کے ساتھ رہو تاکہ تمہارے رزق میں اضافہ ہوجائے۔ '' (کنزالعمال)

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''طلبِ مغفرت کرنا (استغفار) روزی میں اضافہ کرتا ہے۔'' (خصال)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے، مفہوم :

''چار چیزیں رزق میں اضافہ کرتی ہیں: اچھے اَخلاق، ہمسایوں کے ساتھ اچھا برتاؤ، دوسروں کو تکلیف نہ دینا اور بے تابی سے بچنا۔ ''

(معدن الجواہر)

حضرت امام جعفر صادق ؓ فرماتے ہیں:

''نمازِ شب چہرے کو منوّر، اَخلاق کو اچھا، بُو کو پاک، رزق میں اضافہ اور قرض ادا کرتی ہے۔'' (ثواب الاعمال)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم نے ابوذر غفاریؓ سے فرمایا:

''اے ابوذرؓ! میں نے خداوندِ عالم سے اپنے چاہنے والوں کے لیے حسبِ ضرورت اور دشمنوں کے لیے مال اور اولاد کی فراوانی کی دُعا کی ہے۔'' (مکارمِ اَخلاق)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے :

''سَحر خیزی بابرکت (عمل) ہے اور تمام نعمتوں خصوصاً رزق میں اضافہ کرتی ہے۔''

حضرت امام محمد باقر ؓ فرماتے ہیں:

''اپنے دِینی بھائیوں کی عدم موجودی میں اُن کے لیے دُعا کیا کرو کیوں کہ ایسا کرنے سے رزق تمہاری جانب اُمڈ آئے گا۔''

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

جو بھی اپنے مسلمان بھائی کا حق پامال کرے تو جب تک توبہ نہیں کرلیتا خداوندِ عالم اُس کے رزق میں برکت کو حرام قرار دیتا ہے۔''

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''عطا کرنے والے کا شکریہ ادا کرنے اور جھو ٹی قسم کھانے سے اجتناب کرنے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''یہ (ماہِ مبارک رمضان) ایسا مہینہ ہے جس میں لوگوں کے رزق اور عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔'' (فضائل الاشہر الثلاثۃ)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''صدقے کے ذریعے اپنے رزق میں اضافہ کرو۔''

(بحار الانوار)

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہ فرماتے ہیں:

''اﷲ کے لیے دِینی بھائیوں کے ساتھ ہم دردی کرنے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

(بحارالانوار)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''مہمان اپنا رزق لے کر آتا ہے اور میزبان کے گھر والوں کے گناہ دھو ڈالتا ہے۔'' (بحار الانوار)

حضرت امام جعفر صادق ؑ فرماتے ہیں:

''وہ گناہ جس کی وجہ سے رزق میں کمی آتی ہے زنا ہے۔''

حضرت امام محمد باقر ؓ فرماتے ہیں:

''زکوٰۃ دینے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔'' (بحار الانوار)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''اﷲ کے عطا کردہ رزق پر قانع رہنے والا خوش و خرّم رہتا ہے۔'' (بحار الانوار)

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''رزق کے دس حصے ہیں، نو حصے تجارت میں باقی ایک حصہ دیگر میں پایا جاتا ہے۔''

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمان ہے :

''زیادہ سے زیادہ صدقہ دیا کرو تاکہ تمہیں رزق ملے۔ ''

(بحار الانوار)

حضرت امام جعفر صادق ؓ فرماتے ہیں:

''نیکی رزق میں اضافہ کرتی ہے۔''

حضرت امام محمد باقرؓ فرماتے ہیں:

''جس کی نیّت اچھی ہوگی اُس کے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''مؤذّن کے ساتھ اذان کے کلمات دُہرانا رزق میں اضافہ کرتا ہے۔'' (بحار الانوار)

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''جو بھی بُرے اخلاق کا حامل ہوگا اُس کے رزق میں تنگی ہوگی۔'' (غرر الحکم)

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''نمازِ صبح اور عصر کے بعد کی تعقیبات سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''کھانے سے پہلے وضو کرنے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''دستر خوان پر پڑے (بچے کھچے روٹی کے) ٹکڑے کھانے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

امیر المؤمنین حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ فرماتے ہیں:

''سختی اَخلاق میں بگاڑ پیدا کرتی ہے جب کہ نرمی رزق میں فراوانی پیدا کرتی ہے۔''

(غررالحکم)

حضرت امام جعفر صادقؓ فرماتے ہیں:

''جو اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ اچھا سلوک کرے اُس کے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔''

(بحار الانوار)

اﷲ رحمن و رحیم ہمیں اپنے محبوب رسولِ کریم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کے طفیل اِن تمام ہدایات پہ خلوصِ دل سے حتی الامکان عمل کرنے کی توفیق کرامت فرمائے۔ آمین

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں