اڈیالہ جیل انتظامیہ کے رویے سے دلبرداشتہ قیدی کی خودکشی کی کوشش
قیدی نے تیز دھار آلے سے خود کو زخمی کیا، پولیس نے اقدام قتل اور جیل انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا
سینٹرل جیل اڈیالہ کی انتظامیہ کے رویے سے دلبرداشتہ ہوکر عمر قید کی سزا کاٹنے والے مجرم نے تیز دھار آلے سے خودکشی کی کوشش کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں تھانہ دینہ جہلم کے مقدمہ قتل میں 25 سال کی سزا کاٹنے والے زبیر اکبر نامی قیدی نے مبینہ طور پر جیل انتظامیہ کے رویے سے دلبرداشتہ ہوکر زندگی کا خاتمہ کرنے کے لیے خود کو شدید زخمی کیا۔
قیدی نے تیز دھار بلیڈ سے پیٹ، دونوں بازوں، کاندھوں اور ہونٹوں کو شدید زخمی کیا، خون بہہ جانے کی وجہ سے قیدی کی طبیعت خراب ہوئی جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
میڈیکل کے بعد انتظامیہ کے قیدی کے انتہائی اقدام کو جیل انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے پولیس سے رجوع کیا اور مقدمہ درج کرلیا۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ محمد ممتاز نے قیدی کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر کی، جس پر صدر بیرونی پولیس نے قیدی کے خلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کرلیا۔ تاہم انتظامیہ اس بات کی وضاحت پیش نہیں کرسکی کہ قیدی کے پاس سیل میں بلیڈ کہاں سے آیا۔
واضح رہے کہ سینئڑل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں اسیران پر تشدد و بے ضابطگیوں کی شکایات پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ و انسانی حقوق کمیشن جیل کا دور بھی کیا تھا۔ اُدھر ایک حوالاتی نے خود عدالت کو درخواست لکھی کہ ہے کہ اُسے جیل میں قتل کیے جانے کی مبینہ سازش کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ چند دنوں میں جیل میں اسیر دو اسیران کو شدید بیمار قرار دیکر راولپنڈی کے اسپتالوں میں منتقل کیاگیا جن میں ایک اسپتال پہنچے سے پہلے دم توڑ گیا تھا اور دوسرا اسپتال میں دوران علاج کے دوران چل بسا تھا۔