اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے غیرقانونی زرمبادلہ آپریٹروں کیخلاف کریک ڈاؤن پر متفق

کمبائنڈ ٹیمیں ناجائز دھندے میں ملوث افراد اور کمپنیوں کیخلاف آپریشن میں حصہ لیںگی


Business Reporter November 09, 2022
گورنر اسٹیٹ بینک اور ڈی جی ایف آئی اے کی اجلاس میں شرکت،لائحہ عمل تیار۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے غیرقانونی زرمبادلہ آپریٹروں کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں گے۔

بینک دولت پاکستان کے گورنر اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے گزشتہ روز منعقدہ مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں زرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے جامع لائحہ عمل وضع کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملک بھر میں زرمبادلہ کے غیرقانونی آپریٹروں اور سٹے بازوں کو پکڑنے اور قانونی کارروائی کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، اسی لیے اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے نے زرمبادلہ کے غیر قانونی آپریٹروں کے خلاف مشترکہ کارروائی شروع کی ہے۔

اس ضمن میں اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیمیں ان سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نشاندہی اور ان کے خلاف تعزیری/قانونی کارروائی کریں گی تا کہ سٹے بازی اور گرے مارکیٹ کا خاتمہ کیا جاسکے۔ یہ ٹیمیں متعلقہ قوانین کے تحت حاصل قانونی اختیار کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پاکستان بھر میں غیرقانونی فارن ایکس چینج آپریٹروں اور کاروباری اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گی۔

بینکوں اور ایکس چینج کمپنیوں کو اسٹیٹ بینک، پاکستان میں زرمبادلہ کا کاروبار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔