ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیتنے کی راہ ہموار
اگر پاکستانی ٹیم یہی مومنٹم برقرار رکھے گی تو پھر اسے چمپیئین بننے سے کوئی نہیں روک سکتا
ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔ پاکستان کی جانب سے عمدہ کھیل پیش کیا گیا۔
نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 153 رنز کا ہدف دیا تھا، جبکہ اس سے قبل سیمی فائنل تک پاکستان کی رسائی چونکہ، چنانچہ، اگر، مگر کی صورتحال سے دوچار تھی، پاکستان کی جیت کے بعد پوری قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، صدر پاکستان، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت تمام سیاسی جماعتوں اور قومی لیڈران نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو اس جیت پر مبارکباد کے پیغامات بھیجے ہیں۔
سیمی فائنل میچ میں اوپنر محمد رضوان اور کپتان بابر اعظم نے بہترین کھیل پیش کیا اور دونوں کی پارٹنر شپ میں پاکستان نے 105 رنز مکمل کیے۔ محمد رضوان کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ پاکستان تیسری بار ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ گیا۔ اس سے قبل پاکستان 2007 کے فائنل میں رنر اَپ اور 2009 میں عالمی چیمپیئن بنا تھا۔ پاکستان سب سے زیادہ 6 ورلڈ ٹی 20 سیمی فائنل کھیلنے والی ٹیم ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان نے 1992 کے ورلڈکپ میں بھی نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی اور پھر اس کا مقابلہ انگلینڈ کے ساتھ فائنل میں ہوا تھا۔ اس بار بھی پاکستان نے نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں ہرا دیا ہے اور اس بار بھی فائنل انگلینڈ کے ساتھ ہوگا کیونکہ اگلے روز انگلینڈ نے بھارت کو ہرا کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے ۔
پاکستانی ٹیم کا اعتماد لوٹ آیا ہے اور وہ ردھم میں آچکی ہے، اگر پاکستانی ٹیم یہی مومنٹم برقرار رکھے گی تو پھر اسے چمپیئین بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔