عمران خان قاتلانہ حملہ تحقیقات وفاق نے پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی پر اعتراض اٹھا دیا

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے کو شامل کیا جائے، تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ متنازع ہیں، وزارت داخلہ


ثاقب ورک November 16, 2022
فوٹو فائل

وفاقی حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیرآباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی پر اعتراض اٹھا دیا۔

وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت کی جانب سے سی سی پی او لاہور کی سربراہی میں قائم کی جانے والی جے آئی ٹی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اس کی اہلیت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کیلئے پنجاب حکومت کو مراسلہ لکھ دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں آ ئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل کرے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران کو بھی شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلیے جی آئی ٹی ایک بار پھر تبدیل

وزارت داخلہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 5ممبران پر مشتمل جے آئی ٹی میں تحقیقاتی اورانٹیلیجنس اداروں کو شامل نہیں کیا، جے آئی ٹی کی کنونیئر سی سی پی او لاہور فیڈرل سروس ٹربیونل نے عارضی طور پر بحال رکھا ہوا،جے آئی ٹی کنونیئر سی سی پی اولاہور غلام محمود ڈوگر مختلف تنازعات کا شکار ہیں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر پر عوام کا اعتماد نہیں ہے، پنجاب حکومت کی قائم جے آئی ٹی اتنے اہم کیس کی صاف شفاف تحقیقات کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔