ورلڈ بینک فنڈز عدالت نے سندھ حکومت کو مزید ٹھیکے دینے سے روک دیا
ہائیکورٹ میں 3 ارب روپے سے زائد فنڈز کے استعمال سے متعلق دعوے کی سماعت ہوئی
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے انفراسٹرکچر کیلیے ورلڈ بینک کے 3 ارب روپے سے زائد فنڈز کے استعمال سے متعلق درخواست پر حکومت سندھ کو مزید ٹھیکے دینے سے روک دیا۔
ہائیکورٹ میں کراچی کے انفراسٹرکچر کے لیے ورلڈ بینک اور حکومت سندھ کی جانب سے 3 ارب روپے سے زائد فنڈز کے استعمال سے متعلق دعوے کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل ضیاء مخدوم نے موقف دیا کہ کراچی کے انفراسٹرکچر کیلیے 3 ارب 60 کروڑ روپے کے منصوبے جاری ہیں، یہ منصوبہ کامپیٹیٹو اینڈ لائیو ایبل سٹی آف کراچی (کلک) کے نام سے جاری ہے۔ قواعد کے مطابق منصوبوں میں شفافیت لازمی ہے لیکن فریقین نے کسی بھی ترقیاتی منصوبے کیلیے اشتہار تک جاری نہیں کیا۔
درخواست گزار کے مطابق فریقین یہ کام ایمرجنسی کی آڑ میں کر رہے ہیں، پراجیکٹ کے ہر منصوبے کے ٹینڈر کیلیے اشتہارات جاری کرنے کی ہدایت کی جائے۔ درخواست گزاروں کو بھی ٹینڈرز میں شریک ہونے کا حق دیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جن منصوبوں کے پہلے ٹھیکے جاری ہو چکے ہیں ان کا بھی جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ ہر ٹینڈر کی لاگت اور کام کی نوعیت کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
کے ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ اتنی تفصیلات فراہم کرنے کیلیے مناسب وقت دیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے ایک ہفتے سے زیادہ کا وقت نہیں دے سکتے۔ عدالت نے حکومت کو مزید ٹھیکے دینے سے روکتے ہوئے سماعت 29 نومبر کیلیے ملتوی کر دی۔