جڑواں شہروں میں اشیاء خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
مہنگائی کے مارے عوام نے اتوار بازاروں کا رخ کرلیا
جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں اشیاء خورونوش اور سبزیوں و پھولوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں جبکہ مہنگائی کے مارے عوام نے اتوار بازاروں کا رخ کرلیا۔
قیمتوں میں اضافے و ضلعی انتظامیہ و مارکیٹ کمیٹیوں کے اوپن مارکیٹ پر چیک نہ ہونے کے باعث دکانداد من مانے نرخ بھی وصول کرتے دیکھائی دیتے ہیں، آئے روز کی مہنگائی اور اوپن مارکیٹ میں دکانداروں کی من مانیوں کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد اتوار بازاروں کا رخ کر رہی ہے۔
راولپنڈی اسلام آباد میں برائلر زندہ مرغی کی سرکاری ریٹ لسٹ میں فی کلو قیمت 275 روپے مقرر تھی لیکن اوپن مارکیٹ میں 290 سے 300 روپے فی کلو فروخت ہوتی رہی۔ برائلر مرغی سرکاری ریٹ لسٹ میں فی کلو گوشت 412 روپے مقرر جبکہ اوپن مارکیٹ میں 500 سے 510 روپے فی کلو میں فروخت جاری رہی۔
برائلر مرغی کے انڈے سرکاری ریٹ لسٹ میں 280 روپے درجن مقرر کیے گئے جبکہ مارکیٹ میں 320 روپے میں فروخت ہوتے رہے۔
سرکاری ریٹ لسٹ کے مطابق آلو 72 روپے فی کلو جبکہ اوپن مارکیٹ میں 90 سے 95 روپے فی کلو فروخت ہوتا رہا، پیاز سرکاری لسٹ میں فی کلو 188 روپے مقرر جبکہ اوپن مارکیٹ میں 200 سے 240 روپے فی کلو تک فروخت ہوتا رہا، ٹماٹر 128 روپے فی کلو کے بجائے 150 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت ہوتا رہا۔
لہسن 310 روپے فی کلو کے بجائے 350 روپے، ادرک 290 کے بجائے 340 روپے، بیگن 50 کے بجائے 60 روپے، کریلا 82 کے بجائے 90 سے 95 روپے فی کلو، گاجر 64 روپے کے بجائے 70 سے 80 روپے فی کلو، ٹینڈے 52 کے بجائے 65 سے 70 روپے فی کلو اور پالک کی گھٹی 22 روپے کے بجائے 30 روپے فروخت ہوتی رہی۔
پھول گوبھی 48 روپے کے بجائے 55 سے 58 روپے، بھنڈی 100 روپے فی کلو کے بجائے 140 روپے فی کلو، مٹر 104 روپے کے بجائے 130 سے 150 روپے فی کلو میں دستیاب رہے۔
پھل میں کیلا 125 روپے درجن کے بجائے 150 روپے، امرود 85 روپے کلو کے بجائے 120 سے 140 روپے فی کلو، سیب کالا 195 روپے فی کلو کے بجائے 280 سے لے کر 320 روپے فی کلو میں دستیاب رہا۔
اتوار بازاروں میں خریداروں کا رش رہا لیکن شہریوں کا کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں اشیاء خورونوش خصوصاً سبزیوں و پھلوں وغیرہ کے ریٹ بہت زیادہ ہیں، مجبوراً اتوار بازاروں کا رخ کرنا پڑا ہے اگرچہ اشیاء کے ریٹ کچھ مناسب ہیں لیکن اشیاء کا معیار ٹھیک نہیں۔ انتطامیہ کو چاہیے اتوار بازاروں میں اشیاء کے معیار کو بہتر بنائے۔