صوفیانہ کلام گانے کا زیادہ مزا آتا ہے عارف لوہار

شائقین شور شرابے والے گانوں سے دور ہوررہے ہیں، ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو


Cultural Reporter April 02, 2014
شائقین شور شرابے والے گانوں سے دور ہوررہے ہیں، ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

GILGIT: معروف فوک گلوکار عارف لوہار نے کہا کہ مجھے صوفیانہ کلام گانے کا زیادہ مزا آتا ہے اور یہی میرا شناخت ہے ۔

وہ گذشتہ روز''ایکسپریس'' سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ 30برسوں سے ہر مزاج کا گیت گا چکے ہیں ، جس میں مجھے بے حد پذیرائی بھی ملی، مگر ذاتی طور پر صوفیانہ کلام گانے کو ترجیح دیتا ہوں ۔

انھوں نے کہا کہ میرے والد محترم عالم لوہار نے بھی صوفیانہ کلام سے ملک گیر شہرت حاصل کی اور اسی لیے میں نے بھی انھی کے نقش قدم پرچلتے ہوئے آگے بڑھا ۔موجودہ دور میں شائقین شور شرابے والے گانوں سے دور ہورہے ہیں اور ایک بار پھر سے صوفیانہ کلام کو عروج حاصل ہورہا ہے ۔ بالی وڈ میں کام کرنا میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا ، مگر وہاں بھی میرے صوفیانہ کلام کو ہی فلموں کا حصہ بنایا گیا اور جنھیں پسند بھی کیا گیا ۔ مستقبل میں بھی بالی وڈ کے چند ایک پراجیکٹ کر رہاہوں جب کہ ان دنوں صوفیانہ کلام پر مشتمل آڈیو البم ریکارڈ کر رہا ہوں جو جلد ہی مارکیٹ میں آجائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں