ملالہ کی درخواست پر وزیراعلیٰ پنجاب کا اسکولوں اور مدارس سے متعلق بڑا فیصلہ
ملالہ یوسف زئی کا علم دوست اقدامات پر وزیراعلیٰ پنجاب کو شاندار خراج تحسین
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی درخواست پر وزیراعلیٰ پنجاب نے اسکولوں اور مدارس میں جسمانی سزا پر پابندی کا قانون اسی ماہ لانے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملالہ یوسف زئی کی وزیراعلیٰ ہاؤس آمد ہوئی جہاں اُن کی چوہدری پرویز الہیٰ اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ سے ملاقات ہوئی، جس میں ملالہ فنڈ پاکستان کی سرگرمیوں، مستقبل کی حکمت عملی اور منصوبوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ صوبے میں تعلیم کے فروغ خصوصاً گرلز ایجوکیشن اور STEAM پروگرام پر بھی بات چیت کی گئی۔
ملالہ یوسف زئی نے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کے ایجوکیشن سیکٹر میں اصلاحات کے پروگرام کی تعریف کی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب کے اسکولوں میں 25 ہزار اساتذہ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کیے جائیں گے، مدرسوں اور اسکولوں میں طلبا بالخصوص طالبات کو جسمانی سزا دینا قطعا ًقابل قبول نہیں، اس ضمن میں پنجاب حکومت جلد قانون سازی بھی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جسمانی سزا پر پابندی کے قانون پر عملدرآمد ہر صورت میں یقینی بنائیں گے، اسی ماہ یہ قانون پنجاب اسمبلی سے منظورکرایا جائے گا، پرائمری کی سطح پر پنجا بی تعلیم کے لئے اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے، مادری زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے سے بچوں میں شرح خواندگی بڑھے گی- طالبات کے لئے فری ٹرانسپورٹ کا آغاز کر رہے ہیں-
چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی طالبات کے وظائف میں 100 فیصد اضافہ کر دیا ہے جبکہ پیف کو دوبارہ فعال اور مؤثر بنایا جائے گا، سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور ریاضی (STEAM) پروگرام جلد نافذالعمل ہو گا، پنجاب حکومتSTEAM پروگرام کیلئے پالیسی یونٹ کھولنے کیلئے ہرممکن تعاون کرے گی، مستقبل کے لیڈرز تیار کرنے کیلیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے گا اور طلبہ کو روایتی تعلیم کے ساتھ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی طرف بھی راغب کیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ طلبہ کے لئے پہلی مرتبہ ناظرہ اور ترجمہ قرآن لازمی قرار دیا گیا ہے، چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں بھیک مانگنے والے بچوں کو فری رہائش اور تعلیم دی جا رہی ہے، دبئی سے اونٹ ریس میں استعمال ہونے والے بچوں کو بھی چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں رہائش اور فری تعلیم کا اہتمام کیا گیاہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی کے طور پر فروغ تعلیم کے لئے نجی یونیورسٹیوں کو بلا تعطل چارٹر دیئے، قانون میں ترامیم اور پراسیکیوشن سروس کو بہتر بنایا جبکہ ریسکیو 1122 سروس دنیا بھر میں رسپانس ٹائم کے لحاظ سے مثال بن چکی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ہیلتھ کارڈ عمران خان کا تاریخی منصوبہ ہے، ہیلتھ کارڈ کے ذریعے فری علاج کے لئے 100 ارب روپے رکھے ہیں، ہم نے ہیلتھ کارڈ میں کینسر کا علاج بھی شامل کردیا ہے جو اب فری ہوگا، لاہور میں شاہی قلعہ، شیش محل اور شاہی گزر گاہ کو بحال کر کے سیاہوں کے لئے کھول دیا گیا ہے، گجرات میں یونیورسٹی بننے سے ماحول بدل گیا، جہاں 70 ہزاربچے زیور تعلیم سے آراستہ ہوئے ہیں، گجرات میں آسٹریا انجینئرنگ یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی-
وزیر اعلی پنجاب نےملالہ یوسف زئی، ان کے والد ضیاء الدین یوسف زئی، شوہرعصرملک اور وفد کو لاہور کی سیاحت کی دعوت دی۔
'اللہ تعالیٰ پرویز الہیٰ کو مہلت دے اور بچوں کی تعلیم کے لئے قابل قدر اقدامات کریں'
اس موقع پر ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کے بارے میں سنتی اور پڑھتی رہتی ہوں، تعلیم دوست اقدامات پر پرویز الہیٰ کی معترف ہوں، وزیراعلیٰ نے شعبہ تعلیم میں گراں قدر کام کیا ہے، دنیا کے سامنے نمائندگی کرنے کا شرف حاصل ہے، پاکستان کا نام فخر سے لیتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں چاہتی ہوں کہ پاکستان بالخصوص پنجاب کا کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے، پنجاب کی طالبات کی آواز بننا چاہتی ہوں، ان کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہوں، اللہ تعالیٰ آپ کو مہلت دے تاکہ آپ بچوں کی تعلیم کے لئے قابل قدر اقدامات کریں، طلبہ میں دینی اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ تنقیدی سوچ پیدا کرنا ضروری ہے، طلبہ کے لئے نئے آئیڈیاز، اختراحات اور مثبت سیاسی سوچ ترقی کی کلید ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاندار مہمان نوازی پروزیر اعلیٰ پرویزالہیٰ کا شکریہ ادا کرتی ہوں، لاہور اور گجرات میں سسرالی عزیز ہیں، لاہو روالوں نے مثالی پیار دیا۔
ملالہ کے والد ضیاء الدین یوسف زئی، شوہر عصر ملک،کنٹری ہیڈ ملالہ فنڈ پاکستان جاوید احمد، ماریہ قنطینہ، ندا سلطان، شیہرا، چیف سیکرٹری عبداللہ خان سنبل، سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔