2022ء مسلم لیگ ن کے لیے ریلیف کا سال ثابت ہوا
وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ مقدمے سے بری ہوئے
سال 2022 میں بھی سیاست دان اور شوبز ستارے عدالتی راہداریوں کے چکر لگاتے رہے، لاہور ہائیکورٹ سے رانا ثناء اللہ کی ضمانت کنفرم ہوئی جبکہ مونس الہٰی اور چوہدری برادران کے خلاف نیب انکوائریوں کے کیس ختم ہوئے، مریم نواز کو پاسپورٹ واپس کیا گیا، ماتحت عدالت سے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو بھی ریلیف ملا۔
کرپشن، منی لانڈرنگ، توڑ پھوڑ اور دیگر مقدمات میں گھرے قومی سیاستدان سال بھر عدالت کی راہداریوں میں نظر آئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ مقدمے سے بری ہوئے وہیں دونوں کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا گیا۔ رانا ثنااللہ اپنے خلاف منشیات کیس میں عدالت پیش ہوتے رہے اور بالآخر بری بھی ہوئے۔
مونس الہٰی منی لانڈرنگ مقدمے میں ضمانت کے لیے عدالت آئے تو وہیں عثمان بزدار بھی اپنے خلاف نیب کیسز میں عدالت پیش ہوتے رہے۔ سابق ڈپٹی اسپیکر کی ڈرامائی گرفتاری کے بعد انہیں ضمانت ملی دوسری طرف شیخ رشید بھی اینٹی کرپشن کے خلاف ہائیکورٹ جا پہنچے۔
اسکے ساتھ 25 مئی لانگ مارچ ہنگامہ آرائی کیسز میں یاسمین راشد، مراد راس، میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنما ضمانت لینے عدالت آئے وہیں ن لیگ کے عطا تارڑ، رانا مشہود، بلال فاروق تارڑ، اویس لغاری اور دیگر ایم پی ایز نے پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیسز میں گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔
شوبز ستارے صبا قمر اور بلال سعید گانے کی شوٹنگ کیس میں مقامی عدالت سے بری ہوئے، وہیں علی ظفر اور میشا شفیع کے خلاف عدالتی جنگ تاحال جاری ہے۔