وفاقی حکومت کے عائد کردہ سُپر ٹیکس پر عمل درآمد دو ماہ کیلیے مؤخر
سندھ ہائی کورٹ نے زائد آمدن والوں پر سُپر ٹیکس کے نفاذ سے متعلق 100 سے زائد درخواستوں پر مختصر فیصلہ جاری کردیا
سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے عائد کیے گئے سپر ٹیکس پر عمل درآمد کو مؤخر کر دیا۔
ہائیکورٹ نے زائد آمدن والوں پر وفاقی حکومت کے سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 100 سے زائد درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 4 سی کا اطلاق 2023 سے ہوگا۔ سندھ ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے فرسٹ شیڈول، پارٹ ون کی ڈویژن ٹو بی کی پہلی شق خلاف آئین ہے۔
عدالت نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد 2 ماہ کے لیے معطل رہے گا، عبوری حکم کے تحت جمع کرائی گئی سیکیورٹی مؤثر رہے گی، فیصلے کے مطابق فنانس ایکٹ 2022 کی شقوں کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ درخواستوں پر مختصر فیصلہ سنایا گیا ہے، تفصیلی فیصلہ اور وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔ سندھ ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے فنانس ایکٹ 2022 میں ماضی میں کیے کاروبار پر بھی ٹیکس لگا دیا تھا۔