شہباز گل کی گرفتاری روکنے کی درخواست پر فوری سماعت کی استدعا مسترد
صرف نئے کیسز کیلیے فوری سماعت کی اجازت ہے، عدالتی قواعد کے مطابق درخواست دائر کی جائے، سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائیکورٹ نے قومی اداروں کے خلاف تضحیک آمیز بیان دینے سے متعلق پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گرفتار سے روکنے کی درخواست پر فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کے روبرو قومی اداروں کیخلاف تضحیک آمیز بیان دینے سے متعلق پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گرفتاری سے روکنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا کیس، شہباز گل کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ شہباز گل کی درخواست پر حتمی فیصلہ ہونے تک پولیس کو شہباز گل کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔ عدالت نے شہباز گل کی درخواست کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیے کہ ہم صرف نئے کیسز کی فوری سماعت کی اجازت دیتے ہیں۔ پہلے سے زیر سماعت مقدمے میں فوری سماعت کی استدعا منظور نہیں کی جاتی۔ عدالتی قواعد کے مطابق روسٹر برانچ کے ذریعے درخواست دائر کی جائے۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ میرے خلاف تھانہ سرجانی ٹاؤن، بریگیڈ اور رضویہ میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ بیان سے متعلق مقدمہ لاہور کے تھانہ مانگا منڈی میں درج ہوچکا ہے۔ ایک واقعہ کا ایک ہی مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے، لہٰذا کراچی میں درج مقدمات کو کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے پولیس سے کراچی میں درج مقدمات کی تفصیلات 17 جنوری کو طلب کررکھی ہیں۔