پیس زون کا مطالبہ ناقابل قبول ہے طالبان قیدی بغیر وجہ رہا نہیں کیے نواز شریف

طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات کوترجیحی بنیادوں پراس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے.


فیاض ولانہ April 05, 2014
طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات کوترجیحی بنیادوں پراس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے فوٹو: فائل

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت گزشتہ روزہونے والے عسکری اورسول قیادت کے اعلیٰ سطح اجلاس میں اس بات پراتفاق پایاگیاکہ آج(ہفتے کو)افغانستان کے صدارتی انتخابات کے موقع پرپاک افغان بارڈر پر نگرانی انتہائی سخت کردی جائے۔

طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات کوترجیحی بنیادوں پراس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے،طالبان قیادت کو رابطہ کار کمیٹی کے ذریعے واضح کردیا جائے کہ پیس زون کے قیام کا مطالبہ حکومت کیلیے قابل قبول نہیں،البتہ مذاکرات کے دوران دونوں طرف سے جنگ بندی خوش آئندعمل ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور وزیرداخلہ نے گزشتہ روزجنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کی جانب سے رہا کیے گئے19قیدیوں کے ناموں اور ان کیخلاف عائد الزامات اور جرائم کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی اور عسکری قیادت کوبتایاکہ وفاقی حکومت ایسا ہرگز نہیں کرسکتی کہ ایک طرف مذاکراتی عمل جاری ہے اور دوسری طرف بغیر کسی وجہ کے طالبان قیدی رہاکردے۔ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اورآئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امورطارق فاطمی بھی شریک تھے۔افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلا کے بعدنیٹو اور امریکی افواج کے چھوڑے ہوئے فوجی سازوسامان کوپاک فوج کیلیے لینے یانہ لینے کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا کہناہے کہ وزیراعظم نے عسکری قیادت کواعتماد میں لیتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ہدایت کی کہ آپ مذاکراتی عمل کے فوکل پرسن کی حیثیت سے آئندہ 24 گھنٹوں کے اندرحکومتی مذاکراتی کمیٹی اور طالبان رابطہ کارکمیٹی کے ارکان سے ملیں اورطالبان قیادت کے ساتھ مذاکرات کے آئندہ مرحلے کیلیے وقت اور مقام کو حتمی شکل دیکر ان کے مطالبات پر حکومتی جواب سے آگاہ کریں۔پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے بھی جمعے کو نواز شریف سے ملاقات کی اور دوطرفہ دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق ایئرچیف نے وزیراعظم کو بتایا کہ امن مذاکرات کی کسی ناکامی کی صورت میں پہاڑی علاقوں میں سرجیکل ایئراسٹرائیکس کرنے کیلیے پاک فضائیہ اپنی ذمے داریوں سے آگاہ اورتکنیکی اعتبارسے مکمل طورپرتیارہے۔

این این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں طالبان سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیاہے۔ طالبان کے مطالبات کے حوالے سے حکومتی حکمت بھی طے کی گئی، اس کے علاوہ حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کے ارکان کے درمیان ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا بھی تیار کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام کی جانب سے بھی ملک کی اندرونی صورتحال اورسرحدی سیکیورٹی معاملات بریفنگ دی گئی۔ دریں اثنانوازشریف چین میں ہونے والے ''باؤ فورم فارایشیا''میں شرکت کریں گے۔ باؤفورم 9سے11اپریل تک چینی صوبے ہینان میں جاری رہے گا۔وزیراعظم کو اس اہم فورم میں شرکت کی دعوت چینی حکومت نے دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں