اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے قیدی نے پھندا لگا کر زندگی ک خاتمہ کردیا
قیدی 2014 میں فارن نیشنل فرسٹ کزن کے دو بچوں کو اغواء کرکے قتل کرنے کے الزام میں قید تھا،حکام
سینڑل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں سزائے موت کے قیدی نے پراسرار حالات میں خود کو پھندا دیکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
جیل انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق قیدی ندیم احمد 2014 میں فارن نیشنل فرسٹ کزن کے دو بچوں کو اغواء کرکے قتل کرنے کے الزام میں قید تھا، خودکشی کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسیران اپنے عزیز واقارب سے ملاقاتوں کے بعد سیل میں پہنچے تو قیدی ندیم احمد کی نعش سیل کے باتھ روم میں رسی سےلٹکی ہوئی ملی۔
جیل انتظامیہ کے مطابق قیدی کو چیک کیا تو اسکی موت واقع ہوچکی تھی جس پر سپریٹنڈنٹ جیل نے ضروری قانونی کاروائی کے بعد سیشن جج راولپنڈی کو قیدی کا پوسٹ مارٹم اور جوڈیشل انکوائری کرانے کی سفارش کرتے ہوئے قیدی کی لاش پولیس کے حوالے کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا گیا ہے کہ قیدی کو جون 2014 میں سینڑل جیل اڈیالہ منتقل کیاگیاجیل میں اسیری کے دوران طویل عرصے سے قیدی کو عزیز واقارب سے کوئی بھی ملنے نہیں آرہاتھا اور قیدی کی اپیل 2019 سے سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے۔
جیل حکام کا کہناتھا کہ قیدی ندیم احمد ذہنی تناؤ و نفسیاتی مسائل میں بھی مبتلا تھا جسکو معالجین نے ادویات بھی تجویز کر رکھیں تھیں، سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدی کا آخری نفسیاتی معائنہ 4 جنوری کو کیاگیا۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مبشر ملک نے واقعہ کا نوٹس لیکر ڈی آئی جی جیل خانی جات راولپنڈی ریجن سعید الله گوندل کو انکوائری آفیسر مقرر کرکے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔