رواں ہفتے دونوں بازاروں میں ڈالر پاؤنڈ اور یورو کی قیمتوں میں اضافہ
عالمی برادری کی امداد اور سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے اعلانات بھی روپے کی قدر کو بڑھا نہ سکے
درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ، معیشت سے متعلق منفی خدشات سے ہفتہ وار کاروبار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستقل دباؤ میں رہا، ہفتہ وار کاروبار میں زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رواں ہفتے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 228 روپے سے تجاوز کرگئے جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ بھی 237 اور 238روپے سے بھی زائد رہے۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.02 روپے بڑھ کر 228.15 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے بڑھ کر 238.50 روپے پر بند ہوئی۔
برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 7.96 روپے بڑھ کر 278.32 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 2 روپے بڑھ کر 306 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 8.09 روپے بڑھ کر 247.24 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 4 روپے بڑھ کر 271 روپے ہوگئی۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈلاک اور نئی شرائط سے ڈالر کی اڑان جاری رہی۔ آئی ایم ایف قرض پروگرام کی عدم بحالی نے ڈالر مضبوط کیا۔ زرمبادلہ کے ذخائر تسلسل سے گھٹنے سے بھی اضطراب بڑھا جس سے لوگوں نے اپنے سرمائے کومحفوظ بنانے کے لیے ڈالر خریدنے کی کوششیں کیں۔
پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عندیے اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے تین ارب ڈالر کی مالیاتی سہولت بھی روپیہ کی قدر کو بہتر بنانے میں موثر ثابت نہ ہوسکی۔