کرینہ کا ڈبل کمال ودھمال
کرینہ سیف تو بڑی باکمال اورلاجواب نکلی، آخر اس کی متواتر اور ریپڈ فائرنگ نے امپورٹڈ اداکارہ کترینہ کیف کو ڈرا ہی دیا
کرینہ سیف تو بڑی باکمال اورلاجواب نکلی، آخر اس کی متواتر اور ریپڈ فائرنگ نے امپورٹڈ اداکارہ کترینہ کیف کو ڈرا ہی دیا کیوں کہ اڑتی سی ایک خبر ہے، زبانی طیورکی کہ اس کے آبائی وطن برطانیہ کی دو نمایندہ خواتین نے کرینہ سیف سے ملاقات کرلی ہے۔
اس ملاقات کے بارے میں کچھ زیادہ معلومات تو حاصل نہیں ہوئیں لیکن اس ملاقات کی جو تصویر اخبارات میں آئی ہے، اس کے نیچے کیپشن سے ہی اندازہ ہوجاتاہے کہ ،لکھا ہے کہ برطانیہ کی دو خواتین ''کرینہ سیف'' سے ملاقات کر رہی ہیں یعنی کرینہ سیف سے ''وہ '' ملاقات کر رہی ہیں، کرینہ سیف ان سے ملاقات نہیں کررہی ہے۔
پھر باڈی لینگوئج بھی آخر کوئی چیزہے، اس ملاقات میں کرینہ سیف اپنی گردن میں ''سریا''ڈال کر اپنے قد سے دگنی ہوکر بیٹھی ہے، اتنی اکڑ کہ جیسے اگر تھوڑا سا بھی ہلی تو ٹوٹ جائے گی، جب کہ مقابلے میں اس سے ملاقات کے لیے آنے والی خواتین بن کھلے مرجھائی ہوئی نظر آرہی ہیں بلکہ باڈی لینگوئج یہ شعربھی گنگنا رہی ہے کہ
زہے نصیب کہ آیا جواب برسوں میں
ہواہے عشق مرا کامیاب برسوں میں
ایک اورحقیقت جو تصویر سے ثابت ہورہی ہے،یہ ہے کہ کرینہ سیف کی شہرت اب بالی وڈ سے نکل کر بین الاقوامی سطح پر بھی اجاگر ہورہی ہے ورنہ برطانیہ کا بالی وڈ سے کیا لینا دینا۔
یقیناً معاملہ کرینہ سیف اورکترینہ کیف کی مخاصمت کاہی ہے کیوں کہ کترینہ کیف بہرحال برطانیہ سے تعلق رکھتی ہے بلکہ اکثر ماہرین کااندازہ ہے کہ اگر یہ معاملہ پھربھی نہ سلجھ سکا تو ممکن ہے برطانیہ کاوزیراعظم یااقوام متحدہ کا سیکریٹری جنرل بھی کرینہ سیف سے ملاقات کرنے آجائے کہ امپورٹڈ حسینہ کو معاف کردے، بچی ہے، نادان ہے، بے بی ڈول ہے۔
ایک اورخوش خبریانہ اندازہ ماہرین یہ بھی لگارہے ہیں کہ اس کامیابی پر کرینہ سیف کو کوئی ایوارڈ شیوارڈ یا وزارت شزارت بھی مل جائے گی کیوں کہ مقبولیت میں اور بیانات کی ریپڈ فائرنگ میں وہ سیف علی خان اور شرمیلی ٹیگوری سے بھی آگے نکل گئی ہے۔
پہلے اخباروں میں سب سے اوپر شرمیلی ٹیگوری یاسیف علی خان کا بیان اوپر اورکترینہ سیف کا بیان نیچے ہوتاتھا لیکن اب کرینہ سیف کا بیان اوپر اورسیف علی خان کا بیان نیچے ہو چکاہے، مطلب ہے اخبارات کی سرخیوں میں ۔
یہ بھی سننے میں آرہاہے کہ کرینہ سیف اب کچھ اس طرح کے بیانات بھی لانچ کرنے والی ہے جن میں اس کے سوا اورکسی کا بھی ذکر نہ ہو، مثلاً میں کرینہ سیف ہوں۔کرینہ سیف،کرینہ سیف صرف میں ہوں۔کرینہ سیف،میں،میں اور میں اینڈ میں۔
کرینہ سیف میں ہی کرینہ ہوں اورکرینہ ہی میں ہوں۔کرینہ سیف۔ہم کوزہ وہم کوزہ گروہم گل کوزہ۔ کرینہ سیف۔اورتصاویر کچھ اس قسم کی ہوںگی۔ کرینہ سیف پانی پی رہی ہے۔کرینہ سیف مسکرارہی ہے ۔کرینہ سیف پانی نہیںپی رہی ہے۔کرینہ سیف ملاقات کررہی ہے۔ کرینہ سیف اٹھ رہی ہے۔
کرینہ سیف بیٹھ رہی ہے،کرینہ سیف لیٹ رہی ہے۔بلکہ عین ممکن ہے کہ اس قسم کے بیانات بھی دینے لگے کہ میں ہی کرینہ بھی ہوں سیف بھی ،شرمیلی ٹیگوری اورمنصورعلی خان پٹودی بھی ۔کرینہ سیف یاپھر کرینہ سیف کرینہ سیف
روشن ازپرتوئے نورم ،نظرے نیس کہ نیست
منت خاک درم،پرنصبرے سنت کہ نیست
کرینہ سیف صرف کمال اوردھمال نہیں کرتی بلکہ ڈبل کمال اورڈبل دھمال یہ کرتی ہے کہ اپنے نام کے ساتھ اداکارہ لکھنا کبھی نہیں بھولتی حالانکہ اداکاری میں وہ فلاپ ہوچکی ہے اورسابقہ اداکارہ لکھنا چاہیے لیکن اس امید پر بھی اداکارہ لکھتی ہے کہ شاید کسی دن اس کی قسمت جاگ جائے اور اداکاری کے فیلڈ میں ایک مرتبہ پھر جم جائے اور پٹودی خاندان کی معاونہ خصوصی برائے اطلاعات وخرافات کا یہ ٹائٹل وہاں بھی اس کے کام آئے، اسے کہتے ہیں کامیابی بذریعہ ناکامی۔
اداکاری میں ناکامی نے اسے پٹودی خاندان کامعاونہ خصوصی بنادیا اوراب اس معاونہ خصوصی کاٹائٹل اسے اداکاری میں کام دے جائے گا،اسے کچھ لوگ کرکٹ بائی چانس اور چانس بائی کرکٹ بھی کہتے ہیں۔