نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تقرری حکومت اور اپوزیشن اعظم خان کے نام پر متفق

اپوزیشن اور حکومت کے درمیان اعظم خان کے نام پر اتفاق ہوا، جس کی عمران خان نے بھی حمایت کی


فوٹو اسکرین گریپ

صوبائی حکومت اور اپوزیشن مشاورت کے بعد سابق چیف سیکریٹری اعظم خان کو نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بنانے پر متفق ہوگئی۔

نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کے سلسلے میں وزیراعلیٰ محمودخان اوراپوزیشن لیڈر اکرم درانی کے درمیان مشاورت کا آج آخری روز تھا، جس کے لیے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی اسپیکر ہاؤس پہنچے اور حکومت سے مذاکرات کیے۔

اکرام خان درانی سے ہونے والے مذاکرات میں وزیراعلی محمود خان، پرویز خٹک، اسپیکر مشتاق غنی موجود تھے۔ دونوں فریقین نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے ناموں پر غور کیا اور باہمی مشاورت و رضامندی سے سابق چیف سیکریٹری کو نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بنانے کی مںظوری دی۔

مزید پڑھیں: نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری میں پارلیمانی کمیٹی ناکام، فیصلے کیلیے الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب

مذاکرات کے بعد حکومتی کمیٹی کے ساتھ مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا نے نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق کے لیے سمری بھیجی تھی، خیبر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگران وزیراعلی کے نام پر اتفاق ہوگیا، مذاکرات میں پرویز خٹک نے اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مشترکہ نام پیش کیے، جن میں ظفراللہ خان ، صاحبزادہ سعید سابق چیف سیکرٹری اعظم خان کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے، ہم سب نے اتفاق رائے سے اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اعظم خان کا نام اپوزیشن کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے اعظم خان کا نام پیش کیا جس پر عمران خان سے مشاورت بھی کی۔

بعد ازاں محمود خان اور اکرم درانی نے نگران وزیراعلیٰ کے لیے اعظم خان کی تقرری کے لیے سمری گورنر خیبر پختونخوا کو ارسال کی جس پر محمود خان اور اکرم درانی کے دستخط تھے۔

مزید پڑھیں: نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری میں پارلیمانی کمیٹی ناکام، فیصلے کیلیے الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب

صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد گورنر حاجی غلام علی نے وزیراعلیٰ محمودخان اور اپوزیشن لیڈراکرم درانی کو نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کے سلسلے میں مشاورت کرنے کی ہدایت اور اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔