جنرل ر باجوہ ڈیٹا لیک کیس گرفتار تینوں ملزمان کا زبردستی بیان لینے کا الزام
آج پہلی بار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان نے کہا کہ ان کا 164 کا بیان زبردستی لیا گیا اور انگوٹھے لگوائے گئے
جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی فیملی کے ڈیٹا لیک کیس میں تینوں گرفتار ملزمان نے زبردستی 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کا الزام عائد کردیا اور کہا ہے کہ ان سے زبردستی انگوٹھے لگوائے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل سے تینوں ملزمان کو آج اسلام کچہری میں پیش کیا گیا۔ آج جب پہلی بار ملزمان کو پیش کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، ملزمان نے کہا کہ 164 کا ان کا بیان زبردستی لیا گیا اور اس پر زبردستی دستخط کرائے گئے اور انگوٹھے لگوائے گئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے آئندہ سماعت تک ایس ایچ او کو چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے تحریری حکم میں لکھا کہ ملزمان کے وکلا نے کہا کہ 22 دسمبر کا ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیا گیا جو مکمل ہونے پر 24 دسمبر کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت کے مطابق بعد میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164 کا بیان قلم بند کروایا گیا جوڈیشل ہونے کے بعد 6 جنوری کو دوبارہ ملزمان کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے اپنے تحریری آرڈر میں لکھا کہ 173 کی چالان رپورٹ آج عدالت میں پیش نہیں کی گئی، ایس ایچ او 3 فروری تک چالان جمع کرائے ورنہ پیش ہو کر وضاحت کرے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر ملازمین شہزاد نیاز، ارشد علی اور عدیل اشرف گرفتار ملزمان میں شامل ہیں، ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ قائم کر رکھا ہے۔