عزیر بلوچ لیاری آپریشن میں پولیس پر حملہ سمیت مزید تین مقدمات میں بری

عزیر بلوچ اور ذاکر ڈاڈا پر پولیس پر حملے، اقدام قتل اور پولیس مقابلے کے مقدمات درج تھے، مشروط رہائی کا بھی حکم


کورٹ رپورٹر January 24, 2023
پراسکیوشن عزیر بلوچ کیخلاف ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ۔۔۔۔ (فوٹو فائل)

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے، پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے مقدمے میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا۔

کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نے لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے سے متعلق پولیس مقابلہ اور اقدام قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنایا

۔ پراسیکیوشن ایک بار پھر گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور ذاکر ڈاڈا پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی۔ جس پر عدالت نے پولیس مقابلہ اور اقدام قتل کے مقدمے میں عذیر بلوچ اور ذاکر ڈاڈا کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کردیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزمان کسی اور مقدمہ میں نامز نہیں تو انہیں رہا ردیا جائے۔ عزیر بلوچ کے وکیل عابد زمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا تھا کہ میرے مؤکلین کیخلاف استغاثہ کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکا ہے لہذا انہیں بری کیا جائے۔

پولیس کے مطابق 2012 میں کلاکلوٹ میں پولیس آپریشن کے دوران ملزمان نے پولیس پر حملہ کیا تھا۔ ملزمان کیخلاف تھانہ کلاکوٹ میں پولیس مقابلہ اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں