کراچی بلدیاتی انتخابات 229 یونین کونسلز کے نتائج جاری پیپلزپارٹی سرفہرست
پیپلزپارٹی 93 جماعت اسلامی 86 اور پی ٹی آئی 42 یوسیز میں کامیاب، فاتح امیدواروں کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے کا امکان
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کی 235 یونین کونسلز پر ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں سے 229 یوسیز کے نتائج تیار کرلیے جبکہ شکایات اور دوبارہ گنتی کی درخواستوں پر 6 کے نتائج کو روک لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں کراچی کی 246 میں سے 235 یونین کونسلز پر 15 جنوری کو الیکشن ہوئے، جن میں ریٹرننگ آفیسر کے مرتب کردہ نتائج میں پیپلزپارٹی 91 جماعت اسلامی 85 اور پی ٹی آئی 42 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھی۔
اسی طرح مسلم لیگ ن 7 ، جمیعت علما اسلام 2، تحریک لبیک پاکستان اور ایک یونین کونسل پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا تھا۔ البتہ سیاسی جماعتوں کے امیدواران کی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواستیں دینے کے بعد پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی نشستوں میں اضافہ ہوا جبکہ جماعت اسلامی کی نشستیں کم ہوئیں۔
اب الیکشن کمیشن نے نتائج 229 یونین کونسلز کے حتمی نتائج جاری کردیے، جس کے بعد کامیاب امیدواروں کا نوٹی فکیشن ایک دو روز میں جاری ہونے کا امکان ہے ، نوٹی فکیشن اجرا کے بعد کامیاب امیدواروں کی حلف برداری بھی ہوگی۔
نوٹیفکشن کے اجرا کے بعد خواتین کی مخصوص نشستوں کا تعین اور10 خالی نشتوں پر الیکشن کے فیصلہ کیا جائے گا، پھر مخصوص نشستوں کے تعین کے بعد ٹاون چیئرمینز کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
حتمی نتائج
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ حتمی نتائج کے مطابق 229 یونین کونسلز میں سے پیپلز پارٹی 93، جماعت اسلامی 86 اور تحریک انصاف نے 42 یونین کونسلز پر فتح حاصل کی۔
ضلع شرقی کی 43 یوسیز میں سے 42 کےنتائج میں جماعت اسلامی 19 کے ساتھ سرفہرست رہی جبکہ 14 پر پیپلزپارٹی اور 9 پر پی ٹی آئی کامیاب ہوئی جبکہ ایک نشست پر نتیجہ رکا ہوا ہے۔
ضلع غربی کی 33 میں سے 25 نشستوں کے نتائج میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی 9، 9 یونین کونسلز کے ساتھ برابری کی پوزیشن میں ہیں جبکہ جماعت اسلامی پانچ اور جے یو آئی دو نشستیں حاصل کیں۔ ڈسٹرکٹ ویسٹ کی پانچ یونین کونسلز کے نتائج رکے ہوئے ہیں جبکہ تین پر امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے پولنگ نہیں ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضلع وسطی میں جماعت اسلامی 37 کے ساتھ پہلے، پیپلزپارٹی چار یونین کونسلز کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی ایک نشست کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ ضلع وسطی تین نشستوں پر پولنگ نہیں ہوئی۔