شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
شیخ رشید کی گرفتاری اس عدالت کی اجازت کے بغیر نہیں کی جاسکتی، تحریری فیصلہ
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سندھ پولیس کی عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے راہداری ریمانڈ کی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے گرفتاری کو عدالت سے مشروط کردیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں میں سندھ پولیس کی جانب سے دائر راہداری ریمانڈ کی سماعت پر جج نے شیخ رشید احمد کو سندھ منتقل کرنے اور راہداری ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کردی جبکہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر پیر کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
عدالت کا تفصیلی فیصلہ
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ مسترد ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے ایک صفحے پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ تھانہ موچکو کراچی نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی، شیخ رشید کو آج جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا ہے، جوڈیشل ریمانڈ کا مطلب ملزم ابھی کورٹ کی کسٹڈی میں ہے۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ شیخ رشید کی گرفتاری اس عدالت کی اجازت کے بغیر نہیں کی جاسکتی، نہ متعلقہ عدالت نے شیخ رشید کی گرفتاری کی اجازت دی نہ ہی کوئی عدالت سے اجازت مانگی گئی، تھانہ موچکو کراچی کی جانب سے شیخ رشید کا راہداری ریمانڈ مانگنا طریقہ کار کی خلاف وزری ہے، اس لیے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: جس طرح مجھے رکھا ہے اس سے بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں، شیخ رشید
اُدھر رجسٹرار آفس نے اعتراضات کے ساتھ شیخ رشید کی ضمانت کیلیے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری پیر کو سماعت کریں گے۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھایا کہ دوسرے صوبوں میں درج مقدمات ہم کیسے دیکھ سکتے ہیں ؟ مقدمات درج کرنے سے روکنے کا آرڈر کیسے دے سکتے ہیں ؟۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
شیخ رشید نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیاکہ عمران نے آصف زرداری پر قتل کا الزام لگایا جس کا میں نے حوالہ دیا ، سیاسی بیان بازی کی بنا پر مزید مقدمات درج کرنے سے روکا جائے، آبپارہ ، مری اور کراچی کے مقدمات غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دیے جائیں اور کیس کے حتمی فیصلے تک کراچی منتقلی سے روکا جائے۔