اسلحہ کی آن لائن فروخت سی ٹی ڈی نے گروپ کا سراغ لگالیا
جرائم پیشہ گروہ کرمنلز کو آن لائن اسلحہ فراہم کرتے ہیں، نیٹ ورک قبائلی علاقوں اور کے پی سے آپریٹ کیا جا رہا ہے، ذرائع
سندھ میں دہشت گردی اور اسٹریٹ کرمنلز کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا جس کے بعد کراچی میں غیر قانونی اسلحہ کی آن لائن خرید و فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔
سی ٹی ڈی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کی جانچ پڑتال مکمل کرکے سندھ میں غیر قانونی اسلحے کی ترسیل کرنے والے گروپ کا سراغ لگالیا ہے۔ سندھ کے سی ٹی ڈی نے ایسے گروپس کا سراغ لگایا ہے جو کراچی شہر میں دہشت گردوں، اسٹریٹ کرمنلز اور چھوٹے بڑے جرائم میں ملوث ملزمان کو اسلحے کی ترسیل کرتا ہے۔ یہ جرائم پیشہ گروہ اسٹریٹ کرمنلز کو آن لائن اسلحہ فراہم کرتے ہیں، فضل جان نامی اسمگلر اس گروپ کا اہم کردار ہے۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی طارق نواز نے انکشاف کیا ہے کہ دلنواز، عبد النصیر اور نوید سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اسلحہ فروخت کرتے ہیں ، سی ٹی ڈی نے آن لائن اسلحہ فروخت کرنے والوں کی تصاویر اور ڈیٹا حاصل کرلیا ہے، نیٹ ورک کو قبائلی علاقوں اور کے پی کے سے آپریٹ کیا جارہا ہے۔
ایس ایس پی طارق نواز کے مطابق سی ٹی ڈی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی جانچ پڑتال مکمل کرلی ہے، جس کے بعد ایک تفصیلی رپورٹ مرتب کی ہے، اس رپورٹ میں آٹھ افراد پر مشتمل گروپ کی نشاندہی کی گئی ہے جس کی تصاویر اور شناختی کارڈ کے نمبر وغیرہ بھی پولیس نے حاصل کرلی ہیں، اس گروپ کو واصف جان نامی اسمگلر آپریٹ کرتا ہے، گروپ میں فضل جان، دلنواز، اختیار گل، عنایت عرف ڈاکٹر، ارمان گل اور صفدر بھی شامل ہیں، سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غیر قانونی اسلحے کی ترسیل کا نیٹ ورک قبائلی علاقوں سے چلایا جاتا ہے۔
ایس ایس پی طارق نواز کے مطابق سی ٹی ڈی نے خیبرپخونخوا کے واصف خان کی پروفائل کی جانچ پڑتال کی ہے، مبینہ اسلحہ اسمگلر جدید اسلحے کی نمائش کرتا ہے اور کم قیمتوں میں اسلحہ فراہم کرتا ہے، مشتاق ، مہر دل اسپیشل اسلحہ اور جدید اسلحے کے نام سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لوگوں سے رابطہ کرتے ہیں۔
سی ٹی ڈی نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے ٹاسک کے بعد خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے ان گروپس کے بے نقاب کیا ہے اور ان ملزمان کی گرفتاری کیلئے دیگر صوبوں سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔
سی ٹی ڈی کا دعویٰ ہے کہ ان گروپس کی گرفتاری کے بعد شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوگی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث چھوٹے بڑے گروپس کا خاتمہ ہوگا۔
(رپورٹ : طہٰ عبیدی)