فوج سمیت تمام اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے گورنر پنجاب

حکومت نے طالبان کیساتھ مذاکرات میں سنجیدگی دکھائی ہے اگر کامیابی نہیں ہوتی تو ایکشن ہی حل ہے،گورنر پنجاب


Asim Shahzad April 10, 2014
حکومت نے طالبان کیساتھ مذاکرات میں سنجیدگی دکھائی ہے اگر کامیابی نہیں ہوتی تو ایکشن ہی حل ہے،گورنر پنجاب۔ فوٹو : فائل

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ فوج سمیت تمام اداروں کو اپنے دائرہ کار کے اندر رہ کر کام کرنا چاہیے۔

حکومت نے طالبان کیساتھ مذاکرات میں سنجیدگی دکھائی ہے اگر کامیابی نہیں ہوتی تو ایکشن ہی حل ہے، ملک کی سیاسی جماعتیں، فوج اور عوام جب ایک نکتہ پر متفق ہو جائیں گی تو پاکستان سے دہشت گردی ختم ہو جائیگی لیکن قوم ایک ایک نکتہ نظر پر متفق نہیں ہوتی، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہو رہی ہے۔ ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ فرنٹ لائن پر قربانیاں فوج نے دی ہیں، موجودہ بحرانی دور میں سب اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔ ہم جو طاقت ماحول خراب کرنے میں لگا رہے ہیں وہ ہمیں ملکی مسائل حل کرنے پر لگانی چاہیے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمے داری ہے، جو لوگ دہشت گردی میں ملوث ہیں ان کے خلاف آپریشن ہوناچاہیے اور جو مذاکرات کرنا چاہتے ہیں ان کیساتھ مذاکرات کیے جائیں۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ وزیراعظم مذاکرات کی کامیابی کیلیے آخری حد تک جا رہے ہیں تاہم کچھ لوگ جذباتی ہو رہے ہیں، مذاکرات میں تھوڑا وقت لگ سکتاہے اگر پھر بھی حالات ٹھیک نہیں ہوتے تو پھر ایکشن ہی حل ہے۔ مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے اس پر کوئی کمنٹس نہیں دینا چاہتا۔ بلوچستان نے بلدیاتی الیکشن کروا کرتاریخی کام کیاہے پنجاب سمیت دوسرے صوبوں میں بھی بلدیاتی الیکشن جلد ہونے چاہئیں۔ گورنر نے کہا یورپی منڈیوں میں جی ایس پی سٹیٹس ملنے کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور رواں سال کے پہلے دو ماہ میں پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میںدو ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ ہمیں کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے پر بھی توجہ دینا ہو گی۔صوبے میں صاف پینے کے پانی کی مہم''کلین واٹر سیف لائف'' کے حوالے سے انہوں نے کہا حکومت نے صاف پانی کی فراہمی کیلیے واٹر فلٹریشن پلانٹس کا دائرہ کار پورے صوبے میں بڑھا دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔