سیلز ٹیکس میں اضافے کے بعد کون کونسی اشیا مہنگی ہونگی فہرست سامنے آگئی
کھانے پینے کی اشیاء، میک اَپ کا سامان اور الیکٹرانکس مصنوعات مہنگی ہوگئیں
وفاقی حکومت نے منی بجٹ سے قبل ہی 350 سے زائد تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد جبکہ سگریٹ پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح دگنا سے بھی زائد کر دی ہے۔
ایف بی آر نے اضافہ شدہ جی ایس ٹی اور ایف ای ڈی کی وصولی بھی شروع کر دی ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے کے نوٹیفکیشن جاری کیے جا چکے ہیں۔
جاری شدہ نوٹیفیکیشن کے بعد ڈبے میں بند تمام اشیاء پر بھی سیلز ٹیکس 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے جس کے تحت خوردنی تیل، بسکٹ، جام، جیلی اور نوڈلز سب مہنگے ہوگئے جبکہ بچوں کے کھلونے، چاکلیٹ، ٹافیاں، خواتین کے لیے میک اَپ کا سامان، شیمپو، کریم، لوشن، صابن اور ٹوتھ پیسٹ پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح ہیئرکلر، ہیئر ریموور کریم، ہیئرجیل، شیونگ فوم، شیونگ جیل، شیونگ کریم اور شیونگ بلیڈز پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ، گیجٹس، موبائل، اسمارٹ فونز اور آئی پوڈز پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ سیکڑوں الیکٹرانکس مصنوعات ٹی وی، ایل ای ڈی، ایل سی ڈی، جوسر، بلینڈرز، شیکرز اور دیگر الیکٹرانکس مشینری بھی مہنگی کر دی گئیں۔
گاڑیوں کے شیمپو، گاڑی چمکانے کی کریم اور دیگر سامان، پرفیوم اور برانڈڈ عطر پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔