کراچی میں آن لائن گیم کھیلنے والی 13 سالہ لڑکی اغوا
شاہ فیصل کالونی سے تعلق رکھنے والی تیرہ سالہ لڑکی موبائل پر لڈو اسٹار گیم کھیلتی تھی، اُس کی عبداللہ سے دوستی ہوئی
شہر قائد کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں موبائل فون پرآن لائن گیم کھیلنے والی ایک اور لڑکی مبینہ طور پر اغوا ہوگئی۔ پولیس نے واردات کی ایف آئی آر والدین کی مدعیت میں درج کر لی۔
تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی کی رہائشی کم عمر لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا،پولیس نے 13 سالہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کر لی، مقدمہ اغوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
پولیس کو دی گئی درخواست میں لڑکی کے والد نے مؤقف اختیار کیا کہ لڑکی کی عبداللہ نامی لڑکے سے لوڈو گیم کے ذریعے دوستی ہوئی، جس نے لڑکی کو ورغلا کر کراچی میں مقیم اپنے رشتہ داروں کی مدد سے اغوا کرایا، وہ لڑکی کو پنڈی سے کویت لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں،لڑکی 13 فروری کو رات گئے گھر سے نکلی۔
پولیس نے لڑکی کے مبینہ طور پر اغوا ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی ہے۔
ایس ایچ او شاہ فیصل محمد علی مروت کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں لڑکی کو گھر سے نکلتے ہوئے کیمرے کی جانب دیکھ کر ہاتھ ہلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا جبکہ لڑکی کو لے جانے والے موٹرسائیکل سوار کو بھی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے، ایس ایچ او شاہ فیصل کے مطابق پولیس نے لڑکی کی تلاش شروع کر دی ہے اور والدین کے بیان کی روشنی میں جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا ۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مغویہ لڑکے کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹی کی عبداللہ نامی لڑکے سے لوڈو گیم کے ذریعے دوستی ہوئی تھی اور بیٹی کی لڑکے سے 8 سے 10 دن تک بات چیت ہوتی رہی جس کے بعد ان کی بیٹی کو ورغلا کر کراچی میں مقیم اپنے رشتہ داروں کی مدد سے اغوا کرا لیا گیا اور بیٹی راولپنڈی لے گئے اوراب کویت لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، انھوں نے بتایا کہ انہیں کوئی علم نہیں ہے ان کی بیٹی کہاں ہے ملزمان بیٹی سے چند لمحے بات کرانے کے بعد موبائل فون چھین لیتے ہیں ملزمان مسلسل سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہم لوگ بہت با اثر لوگ ہیں ہمارا کچھ بگاڑا نہیں جا سکتا۔
مغویہ لڑکی کے والدین نے بتایا کہ بات کرتے وقت ان کی بیٹی بہت زیادہ رو رہی ہے اور واپس گھر آنا چاہتی ہے، بیٹی غلط لوگوں کے ہاتھوں میں پھس چکی ہے اوروہ بہت پریشان ہے۔ متاثرہ لڑکی کے والدین نے وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ سمیت تمام ارباب اختیارسے مطالبہ کیا ہے ان کی بیٹی کو واپس لانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائےجائیں ، اقدامات اٹھانے میں تاخیر نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
پولیس نے والدین کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔