پاکستان کا افراط زر 33 فیصد تک جانے کا امکان ہے موڈیز

آئی ایم ایف پروگرام معیشت بحالی کیلیے کافی نہیں ،2024 میں بھی بحران جاری رہیگا


Monitoring Desk February 16, 2023
آئی ایم ایف پروگرام معیشت بحالی کیلیے کافی نہیں ،2024 میں بھی بحران جاری رہیگا۔ فوٹو: فائل

موڈیز کی ماہر اقتصایات نے کہا ہے کہ سال 2023 کے ابتدائی 6ماہ میں پاکستان کی افراط زر 33 فیصد کی بلند ترین سطح تک جانے کا امکان ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق موڈیز سے تعلق رکھنے والی ماہر اقتصادیات کترینا ایل نے کہا کہ پاکستان میں سال 2023 کے ابتدائی 6 ماہ میں مہنگائی اوسط 33 فیصد تک جاسکتی ہے اور صرف آئی ایم ایف کے قرض سے ملکی معیشت بحال نہیں ہو سکتی۔

کترینا ایل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ ملکی معیشت کو بحال کرنے کے لیے کافی نہیں ہے اور معیشت کو واپس ٹریک پر لانے کے لیے مسلسل اور مضبوط معاشی طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ آگے بھی ناگزیر سخت حالات کا سامنا ہے اور مالی سال 2024 میں بھی مالیاتی اور معاشی بحران اسی طرح جاری رہنے کا امکان ہے۔

ماہر اقتصادیات نے کہا کہ اگرچہ معیشت گہری کساد بازاری میں ہے جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے سخت شرائط کے باعث افراط زر ناقابل یقین حد تک زیادہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔