جنوری 2023 میں جاری کھاتے کا خسارہ21ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا

خسارہ 24 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ جنوری کے مقابلے میں 2 ارب 22 کروڑ ڈالر کم رہا


Salman Siddiqui/Kashif Hussain February 21, 2023
برآمدی آمدنی اور کارکنوں کی ترسیلات زر (فروری تا جون) میں بہتری کی توقع ۔ فوٹو : فائل

درآمدات پر لگائی جانے والی روک کی وجہ سے پاکستان کے جاری کھاتہ کے خسارے میں نمایاں کمی واقع ہورہی ہے جب کہ جنوری 2023 کے مہینے کا جاری کھاتہ کا خسارہ 21 ماہ کی کم ترین سطح پر اگیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق جنوری میں جاری کھاتہ کا خسارہ 24 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا جو جنوری 2022 میں جاری کھاتہ کو درپیش 2 ارب 46 کروڑ ڈالر خسارے کے مقابلے میں 2 ارب 22 کروڑ ڈالر کم رہا۔

رواں مالی سال جولائی تا دسمبر جاری کھاتہ کا خسارہ 67 فیصد تک کم رہا رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں جاری کھاتہ کا خسارہ 3.799 ارب ڈالر رہا۔گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کا خسارہ 11.558 ارب ڈالر رہا تھا۔

جنوری میں تجارتی خسارہ ایک ارب 71 کروڑ ڈالر اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ ایک ارب 70 کروڑ ڈالر رہا۔

مجموعی طور پر رواں مالی سال 2023 کے پہلے سات ماہ (جولائی۔جنوری) میں خسارہ 67 فیصد کم ہو کر 3.8 بلین ڈالر ہو گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 11.6 بلین ڈالر تھا۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے سربراہ ریسرچ طاہر عباس نے کہا کہ کم ذخائر کے باجود درآمدات موجودہ سطح (4 بلین ڈالر ماہانہ) کے آس پاس کم رہنے کی توقع ہے جبکہ برآمدی آمدنی اور کارکنوں کی ترسیلات زر میں (فروری تا جون) میں بہتری متوقع ہے۔

عباس نے کہا، سی اے ڈی میں کمی کی بنیادی وجہ جنوری 2023 میں کل درآمدات میں 38 فیصد سال بہ سال کمی تھی۔ٹاپ لائن ریسرچ نے کہا کہ CAD مارکیٹ کی توقعات سے کم گرا ہے۔

عباس نے توقع ظاہر کی کہ رواں مالی سال 2023 میں معاشی ترقی کی رفتار کم ہو کر 1-1.25 فیصد ہو جائے گی جو گزشتہ سال (FY22) کی شرح 6 فیصد تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں