کراچی میں ’ٹارگٹ کلنگ‘ کے واقعے میں تاجر جاں بحق
مقتول کی شناخت ہارون کے نام سے ہوئی جو سنار کا کام کرتا تھا، چند روز میں ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ٹارگٹ کلنگ کا دوسرا واقعہ ہے
شہر قائد کے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں مبینہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں شہری جاں بحق ہوگیا، چند روز میں دوسرے واقعہ نے پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔
شہر میں پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے اقدامات اور اسنیپ چیکنگ کے باوجود کشمیر روڈ پر ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں نامعلوم ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے کار سوار شہری جاں بحق ہوگیا۔
کشمیر روڈ پر قائم کشمیر کمپلیکس کے قریب سلور رنگ کی آلٹو کار رجسٹریشن نمبر بی کیو ایکس 847 ماڈل 2019 پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اس میں سوار 42 سالہ عامر ولد ہارون شدید زخمی ہوا جسے فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی نفری موقع پر پہنچی۔ اس حوالے سے ایس پی جمشید کوارٹر زبیر تنولی نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ٹرپل ٹو رائفل کے 3 خول ملے ہیں جبکہ کار پر بھی گولیوں کے 3 نشانات پائے گئے ہیں تاہم ابتدائی طور پر واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے جبکہ کار کے فرانزک معائنے کے دوران اس پر گولی لگنے کا ایک پرانا نشان بھی پایا گیا ہے جبکہ مقتول کی صدر میں جیولرز کی دکان ہے۔
مقتول جس گاڑی میں سوار تھا وہ اس کے نام پر رجسٹرڈ تھی ، مقتول کی جیب سے ملنے والے شناختی کارڈ پر اس کا موجودہ پتہ فلیٹ نمبر اے 90 ، اسٹریٹ نمبر 6 ، گلشن اقبال بلاک تیرہ سی ضلع شرقی جبکہ مستقل پتہ فلیٹ نمبر بی فائیو اپسرا اپارٹمنٹ گلشن اقبال بلاک 14 ضلع شرقی درج تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے قریب نصب کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ ملزمان کے حوالے معلومات حاصل کی جا سکے۔
واضح رہے اس سے قبل گزشتہ ماہ 26 فروری کو گلستان جوہر کے علاقے بلاک 7 میں ماہر تعلیم خالد رضا کو بھی نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے گھر کے سامنے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا اور پولیس تاحال اس واردات میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام ہے ۔
جناح اسپتال میں مقتول کے اہل خانہ نے بتایا کہ اس پر 2021 میں بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے جس میں وہ زخمی ہوا تھا جبکہ وہ سنار کے علاوہ بلڈر کا کام بھی کر رہا تھا . ڈی ایس پی قیصر علی شاہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر شبہ ہے کہ واقعہ میں اجرتی قاتل ملوث ہو سکتے ہیں۔ ایس ایچ او جمشید کوارٹر خالد رفیق نے بتایا کہ مقتول کے خلاف 4 اور اس کی مدعیت میں 3 مقدمات درج ہیں جو کہ دفعہ 324 اور چیک باؤنس کی دفعہ کے تحت درج ہیں جس میں وہ مقتول مدعی ، گواہ اور ملزم بھی تھا جبکہ 2021 میں مقتول عامر ہارون پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ نمبر 172 سال 2021 صدر تھانے میں درج ہے ۔