گوبر کے ٹرک میں مضر صحت چھالیہ کراچی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
کسٹم انٹیلی جنس نے کروڑوں روپے مالیت کی چھالیہ کے 280 تھیلے برآمد کرلیے
منظم اسمگلروں کے گروہ نے اسمگل شدہ مضر صحت چھالیہ کی کراچی منتقلی کے نت نئے طریقے اختیار کرنا شروع کردیے ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلیجنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی کی انسداد اسمگلنگ ٹیم نے اپنے خفیہ نیٹ ورک کی بدولت ناردرن بائی پاس سے کراچی شہر جانے والے ایک بیڈ فورڈ ٹرک کو قبضے میں لیکر جانوروں کے گوبر کی آڑ میں مضر صحت چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر کسٹمزانٹیلی جنس انعام وزیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈائریکٹر کراچی ثاقف سعید کو ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ مویشیوں کے سوکھے ہوئے فضلے (جس کی روزانہ شہر کی مختلف نرسریوں میں ٹرکوں کے ذریعے ترسیل ہوتی ہے) میں اسمگل شدہ چھالیہ بھی منتقل کی جارہی ہے۔
کسٹمزانٹیلی جنس کی انسداد اسمگلنگ ٹیم نے کراچی شہر کی جانب آنے والی ایسی تمام گاڑیوں کی نقل و حرکت کی خفیہ نگرانی کی جس کے نتیجے میں ایک مشکوک بیڈ فورڈ ٹرک رجسٹریشن نمبر AE-0071 کو ناظم آباد کی سڑک پر روکنے کی کوشش کی لیکن ڈرائیور نے رکنے کے بجائے فرار ہونے کی کوشش کی تو ٹیم اسکا پیچھا کرتے ہوئے اسے روکنے میں کامیاب ہوگئی۔
انسداد اسمگلنگ ٹیم کی ٹرک پر لوڈ کے بارے میں استفسار کرنے پر ڈرائیور نے بتایا کہ اس نے شہر کے نرسری ایریا میں ترسیل کے لیے ناردرن بائی پاس کے علاقے سے جانوروں کا گوبر لوڈ کیا ہے۔ ڈرائیور کے جواب سے مطمئن نہ ہونے پر مذکورہ ٹرک کو تحویل میں لے لیا گیا
کسٹمز انٹیلیجنس ہیڈ کوارٹر میں ٹرک کی تفصیلی ایگزامنیشن کی گئی تو حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ ٹرک میں جانوروں کے گوبر کے نیچے مضر صحت چھالیہ کے 280 تھیلے موجود ہیں جسکی مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے مقدمہ درج کرکے اسمگل شدہ مضر صحت چھالیہ سمیت ٹرک کو قبضے میں لے لیا ہے۔