بھارتی فنکار انتخابات کے لیے تیار

بہت سے بالی وڈسٹارز بھارت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔


Cultural Reporter April 15, 2014
بہت سے بالی وڈسٹارز بھارت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ فوٹو : فائل

بھارت میں الیکشن کا موسم جوبن پر ہے۔ جہاں جاو، جس سے بات کرو، گھوم پھر کر بات کا سرا انتخابات اور اس میں حصہ لینے والے امیدواروں سے جڑ جاتا ہے۔

ہروقت 'لائم لائٹ' میں رہنے والے بالی وڈ سٹارز نے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا اور اب سیاسی اکھاڑے میں بالی ووڈ کے ستاروں کا دنگل لگنے والا ہے۔ بہت سے بالی وڈسٹارز بھارت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لینے والے فنکاروں کی کہانی قارئین کی نذر ہے۔

گل پناگ نے 1999ء میں مس انڈیا کا ٹائٹل اپنے نام کیا پھر اسی سال مس یونیورس میں انڈیا کی نمائندگی کی۔ چہرے پر پڑنے والے ڈمپل اسے اور بہت زیادہ حسین بنادیتے ہیں ۔ ماڈل واداکارہ نے اس کے علاوہ ''ڈور'' ، ''دھوپ'' ،''رن'' اور ''اب تک چھپن ٹو'' جیسی چند ایک فلمیں کیں، جس میں اس کی پرفارمنس کو سراہا گیا مگر اب وہ سیاست کے میدان میں بھی نکل چکی ہے۔ وہ چندی گڑھ سے عام آدمی پارٹی کی ٹکٹ پر لوک سبھا کا الیکشن لڑ رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر گل پناگ شوبز کی طرح سیاسی میدان میں بھی اپنے مدمقابل امیدواروں کے مقابلے میں زیادہ مقبول ہیں۔

کرن کھیر:- بالی وڈ کی فلموں میں بہت سی اداکاراؤں نے ماں کا کردار نبھائے، مگر ان میں سے چند ایسی اداکارائیں ہیں کہ جنہوں نے اس کردار کو پردہ سکرین پر بھی امر کردیا ،جیسا کہ فلم''دیوداس'' میں پارو (ایشوریا رائے) کی ماں Sumitra جو اپنی بیٹی کی خوشی کی خاطر دیوداس کے گھر جانا اور پھر ٹھکرائے جانے پر ماں کے جذبات کو اس انداز سے پردہ سکرین پر پیش کیا کہ دیکھنے والے بھی اپنے آنسو نہ روک سکے، فلم ''اوم شانتی اوم'' میں اپنے بیٹے کو سپرسٹار کے روپ میں دیکھنے کی خواہشمند ماں Bela Makhija جو خود بھی بڑی اداکارہ بننا چاہتی تھیں مگر خود تو نہ بن سکیں، یہ سنیئر اداکارہ کرن کھیر تھیں۔اسی لئے ہر فلمساز اور ہدایتکار کی کوشش ہوتی ہے کہ فلموں میں مہربان ماں کے کردار میں کرن کھیرکو کاسٹ کرے۔

پردہ سکرین پر دھاک بٹھانے والی اداکارہ سیاست کا بھی ایک جانا پہچانا نام ہے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرگرم رکن ہیں وہ بالی وڈ کی طرح اپنے پرستاروں میں بھی بے حد مقبول ہیں شاید اسی وجہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے موجودہ الیکشن میں چندی گڑھ سے لوک سبھا کے لئے انہیں کھڑا کیا ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کا مقابلہ بھی اپنی ہی فنکار برادری سے ہی تعلق رکھنے والی ماڈل واداکارہ گل پناگ کے ساتھ ہے جو عام آدمی پارٹی کی امیدوار ہیں۔اب چندی گڑھ والوں کے لئے بھی ایک امتحان شروع ہوگیا ہے کہ اس بار الیکشن میں وہ کس کو ووٹ دیں اور کس کو نہ دیں۔

راج ببر:- ماضی کے ڈیشنگ ہیرو اور خطرناک ولن راج ببر سیاست کے میدان کے پرانے کھلاڑی ہیں۔وہ جس طرح سے اداکاری میں حریف فنکاروں کے لئے چیلنج بنے رہے اسی طرح سیاست میں بھی مخالف سیاسی حریفوں کو بھی ٹف ٹائم دے رہے ہیں۔ راج ببر نے ہیرو سے لے کر ولن تک ہر قسم کا کردار نبھایا،خاص طور پر بی آر چوپڑہ کے فیورٹ فنکاروں میں سے ایک تھے جن کے ساتھ انہوں نے ''انصاف کا ترازو''، ''نکاح '' ، ''مزدور'' ، ''عوام '' ، ''آج کی آواز'' جیسی سپرہٹ فلمیں کیں۔ راج ببر جنہوں نے سیاسی کیرئیر کا آغاز سماج وادی پارٹی سے کیا بعد ازاں انڈین نیشنل کانگریس کو جوائن کرلیا اور اسی کے ٹکٹ پر اترپردیش کے علاقے فیروزآباد سے الیکشن لڑے اور 1994-1999 ء تک ممبر پارلیمنٹ رہے لیکن اس بار وہ کانگریس کے لئے غازی آباد سے الیکشن لڑ رہے ہیں



ونود کھنہ:- بالی وڈ کے ویٹرن اسٹار ونود کھنہ بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ دو مرتبہ پہلے بھی لوک سبھا کے ممبر منتخب ہوچکے ہیں اور یونین منسٹر بھی رہ چکے ہیں۔ ونود کھنہ گورداسپور سے انتخابی امیدوار ہیں۔

شترو گھن سنہا:- بالی وڈ کی ایک اور جانی مانی ہستی شترو گھن سنہا بہار کے شہر پٹنہ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ شترو ممبر پارلیمنٹ ہیں اور یونین منسٹر رہ چکے ہیں۔

ہیما مالنی:- بولی وڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی کا جادو سیاست میں بھی سر چڑھ کر بولتا ہے۔ وہ سنہ 2004 سے بھارت کے سیاسی میدان کا حصہ ہیں اور بی جے پی ان کی پارٹی ہے۔ ہیما انتخابی معرکہ متھرا میں لڑیں گی۔

راکھی ساونت:- فلموں کی طرح سیاسی گہما گہمی میں بھی رونق کا تڑکا لگانے آ رہی ہیں آئٹم گرل راکھی ساونت۔ ہلے گلے کی شوقین راکھی ساونت ممبئی کے جنوب مغربی علاقے سے آزاد امیدوار کے طور پر بڑے بڑوں کی چھٹی کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

نغمہ:- نغمہ نے بالی وڈ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سے ہی سیاست کو جوائن کرلیا تھا اور وہ سیاسی میدان میں بہت ایکٹو ہیں۔ نغمہ کانگریس کے رکن کی حیثیت سے میرٹھ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔

بپی لہری:- پوپ سنگربپی لہری نہ صرف اپنے فاسٹ ٹریک اور ہنگامہ خیز میوزک کی وجہ سے جانے جاتے ہیں بلکہ ان کی گولڈ جیولری کے بھی بہت سے فینز ہیں۔ بپی لہری جن کو پیار سے بپی دا بھی کہا جاتا ہے کولکتہ کے ڈسٹرکٹ ہوگلی سے بی جے پی کے امیدوار کے طورپر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

روی کشن:- بھوج پوری سینما کے امیتابھ بچن کہلائے جانے والے روی کشن بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ ان کی پارٹی کانگریس نے روی کشن کو یوپی کے جون پورعلاقے سے ٹکٹ دیا ہے۔

منوج تیواری:- ایک اور بھوج پوری سپر اسٹار منوج تیواری بہار کے علاقے بھکسر سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ منوج بی جے پی کے ممبر ہیں۔

پاریش راول:- بولی وڈ کے ورسٹائل ایکٹر پاریش نے کئی فلموں میں سیاستدان کا کردار بھی نبھایا ہے۔ لیکن اب کی بار حقیقی زندگی میں بھی انہوں نے سیاستدان بننے کی پوری تیاری کر لی ہے۔ پاریش نریندر مودی کے صوبے گجرات کے شہر احمد آباد سے انتخابی میدان میں ہیں اور ان کی پارٹی ہے بی جے پی۔

مہیش منجریکر:- بولی وڈ ایکٹر اور ڈائریکٹر مہیش منجریکر بھی انتخابی امیدوار ہیں اور ان کی پارٹی کا نام ہے 'مہاراشٹر نو نرمان سیوا'۔ وہ ممبئی کے شمال مغربی حلقے سے امیدوار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں