زمان پارک سے گرفتار دو افراد کا کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے کا دعویٰ
پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ زمان پارک سے گرفتار افراد میں سے دو کا ریکارڈ مشکوک نکلا ہے
پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ زمان پارک آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے مبینہ شرپسندوں میں سے دو ملزمان کالعدم تنظیموں کے ساتھ مسلسل ٹیلی فون پر رابطے میں تھے۔
عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں پولیس آپریشن کے معاملے پر پولیس نے پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے دوران دو مبینہ شرپسندوں کو بھی حراست میں لیا گیا، جن کا ریکارڈ مشکوک نکلا۔۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں زیرحراست ملزمان کالعدم تنظیموں کے افراد کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطے میں تھے۔ ملزموں کی شناخت قادر خان اور محمد عرفان کے ناموں سے ہوئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کا ریکارڈ سامنے آنے کے بعد پولیس نے دونوں کو مزید تفتیش کے لیے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا، جہاں اُن سے اہم انکشافات کی توقع بھی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ زمان پارک میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں جو پولیس پر حملے کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں نگراں وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس میں ایک شخص کی تصویر دکھاتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ کالعدم تنظیم تحریک نفاذ شریعہ کے سربراہ صوفی محمد کا دست راز ہے اور سات سال سے زائد عرصے جیل بھی کاٹ چکا ہے۔