کراچی میں کمشنر کی ریٹ لسٹ غیر موثر پھلوں کی من مانی قیمتوں پر فروخت
مجسٹریٹس کی فوج شہریوں کو منافع خوری سے ریلیف نہ دلواسکی
کمشنر کی جاری کردہ سرکاری ریٹ لسٹ غیر موثر ہوگئی، شہریوں کی پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم بھی کارگر نہ ہوسکی، سندھ حکومت کی مجسٹریٹس کی فوج بھی شہریوں کو منافع خوری سے ریلیف نہ دلواسکی۔ شہر بھر میں پھل من مانی قیمتوں پر فروخت کیے جارہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر بھر میں پھلوں کے کسی ٹھیلے پر سرکاری پرائس لسٹ آویزاں نہیں، افطار سے کچھ دیر قبل بازاروں میں نمائشی کارروائیاں کی جارہی ہیں جن کا شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں۔ شہر میں کیلے 300 سے 400 روپے درجن میں فروخت کیے جارہے ہیں، درجہ دوم کیلا 200 سے 250 روپے درجن فروخت ہورہا ہے۔
صارفین نے سندھ حکومت اور کمشنر کراچی سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے بازاروں میں ضلعی انتظامیہ کے شکایتی کیمپ لگاکر مستقل عملہ اور مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں۔ کراچی میں پھلوں کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ خربوزہ درجہ اول 150 روپے سے 180 روپے کلو فروخت ہورہا ہے درجہ دوم خربوزہ 120 روپے کلو، تربوز 100 سے 150 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔
چیکو اور امرود 200 روپے کلو، پپیتا 200 سے 250 روپے کلو فروخت ہورہا ہے ایرانی سیب 300 روپے کلو، کلو سیب 200 روپے کلو، گولڈن سیب 250 سے 300 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے، کھجور بھی سرکاری نرخ سے 200 روپے کلو زائد اور 550 سے 600 روپے کلو فروخت کی جارہی ہے۔