صلاحیت کے مطابق قیادت کی جیت جاتے تو کپتانی اچھی قرار پاتی شاداب خان

اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کی مگر نتیجہ مثبت نہیں رہا، آل راؤنڈر


Numainda Khususi March 28, 2023
اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کی مگر نتیجہ مثبت نہیں رہا، آل راؤنڈر۔ فوٹو: فائل

آل راؤنڈر شاداب خان نے کہا ہے کہ اگر جیت جاتا تو اچھی کپتانی ہوتی، اپنی صلاحیت کے مطابق قیادت کی۔

آل راؤنڈر شاداب خان سے پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا گیا کہ میدان میں کپتان نظر نہیں آیا، انھوں نے جواب میں کہا کہ پھر کون کپتانی کررہا تھا؟ اگر جیت جاتا تو اچھی کپتانی ہوتی، ہار گیا تو اچھے کپتان نہیں، اپنی صلاحیت کے مطابق قیادت کی، اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کی مگر نتیجہ مثبت نہیں رہا، زندگی اور کرکٹ میں چیزیں ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہتیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے کھلاڑی بابراعظم جیسا نہیں کھیل سکتے، حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، شاداب

ایک اور سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ میری کپتانی پر سوال اٹھائیں مگر یہ بھی دیکھیں کہ افغانستان کے پاس کئی ورلڈکلاس پلیئرز اور شارجہ جیسی کنڈیشنز کی اچھی ٹیم ہیں،پی ایس ایل کے دوران سب کو اچھا لگا کہ پی سی بی نئے ٹیلنٹ کا سوچ رہا ہے،سینئرز کو آرام مل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ میں شاداب خان کے نام بڑا ریکارڈ

انہوں نے مزید کہا کہ ہار جیت سے سب کچھ بدل کیوں جاتا ہے، کیا وہ پہلے دائیں ہاتھ سے کھیلتے تھے، اب بائیں سے کھیلتے ہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آرہا،میڈیا پلیئرز کو بگاڑنے میں کردار ادا کرتا ہے تو بنانے میں بھی کرے، ناکامیوں کو بھی برداشت کریں، سینئرز کی بھی تو ناکامیوں کا دور آتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں