جنوبی کوریا میں حادثے کا شکار ہو کر ڈوبنے والے بحری جہاز کے 288 مسافروں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے جبکہ جہاز کے کپتان نے متاثرہ خاندانوں سے حادثہ پر معافی مانگ لی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے کے بعد لاپتا ہونے والے مسافروں کی تعداد 290 ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ 288 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے آپریشن کیا جا رہا ہے۔ حکام نے 9 مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بحری جہاز میں 475 مسافر سوار تھے جن میں سے 178 کو ریسکیو کرلیا گیا جبکہ 288 مسافر اب بھی لاپتا ہیں، لاپتا ہونے والے مسافروں میں بیشتر پرائمری اسکول کے طالبعلم ہیں جو تعلیمی دورے کی غرض سے جہاز پر سوار تھے۔
دوسری جانب جہاز کے کپتان سمیت عملے کے 6 اراکین کے زندہ بچ جانے اور دیگر انکشافات پرتحقیقات نے نیا رخ اختیارکرلیا ہے۔ کپتان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے حادثہ پر معافی بھی مانگ لی جبکہ کورین صدر پارک گیون نے ریسکیو آپریشن کا معائنہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسافروں کو زندہ نکال لیا جائے گا اور متاثرہ خاندانوں کو ریسکیو آپریشن سے متعلق درست معملومات فراہم کی جائیں گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز کو الٹنے میں کم از کم دو گھنٹے کا وقت لگا تاہم اس دوران عملے کی جانب سے زیادہ سے زیادہ افراد کی جانیں بچانے کے لیے جہاز میں موجود 46 لائف بوٹس اور جیکٹس کیوں استعمال نہیں کی گئیں۔