بھگدڑ سے ہلاکتیں فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج ہوا تھا، عدالت نے ملزمان کی رہائی کے لیے وکیل کی استدعا مسترد کردی


کورٹ رپورٹر April 01, 2023
سرکار کی مدعیت میں مقدمہ غفلت و لاپروائی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے

زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے ہلاکتوں کے واقعے کے بعد گرفتار فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان کو عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے سائٹ ایریا کی نجی فیکٹری میں بھگدڑ مچنے سے 12 افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کے روبرو نجی فیکٹری میں بھگدڑ مچنے سے 12 افراد کی ہلاکت کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں پولیس نے گرفتار 8 افراد کو پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے بتای اکہ ملزمان سے تفتیشی کرنی ہے، استدعا ہے کہ 14روز کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی میں زکوۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3 بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق

وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف کوئی جرم نہیں بنتا، بری کیا جائے۔ ملزمان نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ فیکٹری مالک عبد الخالق اس وقت وہاں موجود نہیں تھا، جسے گرفتار کیا گیا ہے۔

عدالت نے فیکٹری مالک سمیت دیگر ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے ملزمان کو رہا کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

قبل ازیں فیکٹری میں زکوٰۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں ہلاکتوں کے بعد فیکٹری کے مالک کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق فیکٹری میں بھگڈر سے خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد کی ہلاکتوں کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں سائٹ اے تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نامزد فیکٹری کے مالک عبدالخالق کو باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ فیکٹری کے 2 منیجرز سمیت 9 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

مقدمہ فیکٹری کے مالک عبدالخالق سمیت دیگر ملازمین کے خلاف غفلت اور لاپروائی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق فیکٹری انتظامیہ نے زکوٰۃ تقسیم کے حوالے سے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو لاعلم رکھا۔چوکیدار نے فیکٹری کے مین گیٹ کے ساتھ چھوٹا گیٹ کھولا تو خواتین اور بچے اندر داخل ہوئے اور بھگدڑ مچ گئی۔

واضح رہے کہ سائٹ ایریا میں گزشتہ روز ایک فیکٹری میں زکوٰۃ، راشن اور دیگر سامان کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق جب کہ کئی دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں