گیس لائن دھماکے میں ہلاکتیں سوئی سدرن کمپنی پر 9 کروڑ ہرجانے کے دعوے
دھماکے کی ذمے دار ایس ایس جی سی ہے، خاتون نے والدین کے جاں بحق ہونے پر الگ الگ دعوے دائرکردیے
اورنگی ٹاؤن میں گیس پائپ لائن میں دھماکے میں شہریوں کی ہلاکت سے متعلق ورثا نے ایس ایس جی سی پر 9 کروڑ روپے ہرجانے کے دعوے دائر کردیے۔
کراچی سٹی کورٹ میں سینئر سول جج کی عدالت میں علیزے نامی خاتون نے گیس لائن میں دھماکے کے نتیجے میں والدین کے جاں بحق ہونے سے متعلق دعوے دائر کیے۔ خاتون نے والد اور والدہ کی جانب سے الگ الگ دعوے دائر کیے ہیں۔
عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر دعووں میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی شہر میں گیس سپلائی اور لائنوں کی دیکھ بھال کی ذمے دار ہے۔ ایس ایس جی سی کی نا اہلی کی وجہ سے گیس لائن میں دھماکا ہوا، جس میں جھلس کر والدین جاں بحق جب کہ دیگر بہن بھائی زخمی ہوئے۔ دھماکے کے نتیجے میں سنگین جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کئی بار گیس لیکیج کی شکایت کی لیکن لائن کی مرمت نہیں کی گئی۔ جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت ایس ایس جی سی پر ہرجانے کے 2 دعوے دائر کیے ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں خاندان کا واحدکفیل اور سربراہ جاں بحق ہوا۔ ایس ایس جی سی کی وجہ سے محنت کش کے بچے مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ ایس ایس جی سی کی نااہلی کی وجہ سے بچوں کے سر سے والدین کا سایہ اٹھ گیا۔