پی آئی اے ہوسٹس نے ہوٹل میں فون کا ریسور ریسپشن پر دے مارا

فضائی میزبان عنیدہ آرائیں کو 60 دنوں کے لیے انٹرنیشنل پروازوں پر ڈیوٹی سے بھی روک دیاگیا ۔


Saleh Mughal April 19, 2023
فضائی میزبان عنیدہ آرائیں کو 60 دنوں کے لیے انٹرنیشنل پروازوں پر ڈیوٹی سے بھی روک دیاگیا ۔

قومی ائیرلائن پی آئی اے کی ائیر ہوسٹس کا نجی ہوٹل میں کمرے نہ ملنے پر پارہ گھوم گیا ۔ ہوٹل میں بات کرتے فون کا ریسور ریسپشن پر دے مارا۔

ہوٹل انتظامیہ کی ویڈیو کے ساتھ شکایت پر پی آئی اے انتظامیہ نے ائیرہوسٹس کو دو ماہ کے لیے بین الاقوامی پروازوں پر خدمات سرانجام دینے سے روک کر ساتھی اہلکار کو بھی اظہار ناراضی کا خط جاری کردیا

16اپریل کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 182 کے عملے میں شامل دو ائیر ہوسٹس ڈیوٹی کرکے مرد اسٹاف ممبر کے ساتھ اسلام آباد کے نجی ہوٹل پہنچیں۔

ویڈیو میں خاتون ہوسٹس کو ہوٹل انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ۔ خاتون کہتی ہیں آپ لوگوں نے گیسٹ ہاؤسز کے ساتھ ساز باز کررکھی ہے۔

کمرے نہ دیئے جانے کے سببب خاتون ہوسٹس غصے میں آگئیں اور بات کرتے کرتے فون کا ریسیور ہوٹل ریسپشن پر دے مارا، جس پر ہوٹل ریسپیشن پر کھڑا اہلکار بھی غصے میں دیکھا جاسکتا ہے۔ جو سیکورٹی اہلکاروں کو انھیں باہر لے جانے کا کہتے بھی سنا جاسکتا ہے ۔

ائیرہوسٹس کے ساتھ پی آئی اے کا میل اسٹاف ممبر ہوٹل انتظامیہ کو خواتین ہوسٹس سے الجھنے سے روکتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ہوٹل مینجر نے ویڈیو ثبوت کیساتھ پی آئی اے انتظامیہ کو شکایت کی جس پر
پی آئی اے انتظامیہ نے اپنے عملے کے ناروا سلوک پر اظہار ناپسندیدگی کیااورجی ایم فلائٹ آپریشن نے فضائی میزبان عنیدہ آرائیں سمیت ساتھی اہلکار حاجی ظفر علی کو خط جاری کردیا ۔

فضائی میزبان عنیدہ آرائیں کو 60 دنوں کے لیے انٹرنیشنل پروازوں پر ڈیوٹی سے بھی روک دیاگیا ۔

لیٹر میں اسلام آبادکے نجی ہوٹل استقبالیہ پر غیر مناسب رویے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ فون پر اور استقبالیہ عملے کے ساتھ عوام میں آپ کی بدتمیزی اور بے عزتی والا رویہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

ایسا سلوک نہ صرف غیر پیشہ ورانہ ہے، پی آئی اے تنظیمی ساکھ پر بھی برا اثر ڈالتا ہے۔ کسی بھی قسم کے اہانت آمیز رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

[video width="400" height="352" mp4="https://c.express.pk/2023/04/whatsapp-video-2023-04-19-at-1.54.17-pm-1681896394.mp4"][/video]

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔