بڑھتی مہنگائی کے باعث عید خریداری میں 50 فیصد کمی
کسی بھی بازار میں لوگوں کا روایتی رش نہیں ہے، تاجر رہنما عتیق میر
ریکارڈ توڑ مہنگائی نے میٹھی عید کی خوشیاں پھیکی کردیں، رمضان کے آخری عشرہ میں بھی پہلے عشرے جتنی خریداری نہیں ہوسکی، عید کی خریداری میں 50 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔
تاجر رہنما عتیق میر کے مطابق بازار عید کی روایتی گہما گہمی سے محروم ہیں، مہنگائی کے عفریت نے بازاروں میں پنجے گاڑ رکھے ہیں، کراچی میں 18 سے 20 مرکزی بازاروں میں کہیں لوگوں کا روایتی رش نہیں ہے، غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عوام بھی کم خرچ کررہے ہیں کیونکہ اس وقت بنیادی ضروریات پوری کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
عتیق میر کے مطابق عید کی خریداری کے ساتھ ایسٹر اور شادیوں کے سیزن کی خریداری کے اثرات بھی بازاروں میں نہیں دیکھے جارہے، گزشتہ سال لگ بھگ 25 ارب روپے کی فروخت رہی تھی جو ملکی تاریخ میں مایوس کن سال تھا، اس سال مزید مایوس کن صورتحال ہے اور فروخت میں 50 فیصد کمی کا سامنا ہے، حتمی اثرات کا تعین آئندہ چند روز اور چاند رات کی خریداری سے ہوگا۔
عتیق میر نے کہا کہ اس سال کھل کر خریداری نہیں ہورہی زیادہ تر بچوں کی مصنوعات فروخت ہورہی ہیں، خریدار ایک سوٹ خریدنے کیلئے پورے بازار کا چکر لگارہے ہیں، ہر فرد کو سستی اشیاء چاہئیں، 80 فیصد بچوں اور خواتین کے کپڑے، جیولری، میک اپ، شوز اور پرس کی فروخت ہورہی ہے۔
تاجر رہنما نے کہا کہ گزشتہ سال بھی تاجروں نے اسٹاک نہیں لگایا، دکانوں پر کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، اس سال خام مال نہ ہونے کی وجہ سے کارخانوں میں پیداوار محدود رہی اور دکانداروں نے کارخانوں سے ادھار مال لینے سے اجتناب کیا۔