منکی پاکس کے کیسز سامنے آنے پر ایئرپورٹس اور بندرگاہوں کیلئے ایڈوائزری جاری
تمام ایئر اور سی پورٹس کے حکام کو حفاظتی اقدامات پر مکمل عمدرآمد کی ہدایت
ملک میں منکی پاکس کے پہلے دو کیسز سامنے آنے کے بعد ایئرپورٹس اور بندرگاہوں کیلئے احتیاطی گائیڈ لائنز جاری کردی گئیں۔
بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان نے گائیڈ لائنزمتعلقہ اداروں اورایجنسیز کیلئے جاری کی ہیں جو پاکستان کے تمام ایئر اور سی پورٹس پر لاگو ہوں گی۔ تمام پورٹس کے حکام کو حفاظتی اقدامات پر مکمل عمدرآمد کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ایف آئی اے، سی اے اے، کسٹمز، اے این ایف اوراے ایس ایف گائیڈ لائنز پرعملدرآمد کے ذمہ دار ہوں گے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق منکی پاکس کے مشتبہ مریضوں کے حامل طیاروں کو برجز کے بجائے ایپرن پر پارک کیا جائے گا اور مشتبہ مریضوں کو سول ایوی ایشن کی ایمبولینس میں آئسولیشن سینٹرز منتقل کیا جائے گا۔
گائیڈ لائنز کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے مشتبہ مریضوں کی امیگریشن احتیاطی اقدامات کے تحت کرنے پر پابندی ہوگی جبکہ منکی پاکس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے پروٹوکول کی سہولت پربھِی پابندی ہوگی۔
گائیڈ لائنز میں ایئرپورٹس پر تعینات تمام متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کیلئے ماسک، مقررہ ڈریس اور گلوز کا استعمال لازمی جبکہ مشتبہ مریض کے حامل طیارے کی ڈس انفکیشن بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔
بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی بندرگاہ سمیت پورٹ قاسم اورگوادرپورٹ پربھِی گائیڈ لائنز کا اطلاق ہوگا، آنے والے بحری جہازوں کے معائنہ کے بغیر کسی بھی شخص کے جہاز پر جانے پر پابندی ہوگی، بیرون ملک سے آنے والے کارگو کنٹیرز کو طبی عملے کی چیکنگ کے بغیر کلیئرنس کی اجازت نہیں ہوگی۔