نغمہ نگار خواجہ پرویز کو خراجِ تحسین

پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس ، شاکر علی میوزیم اور الحمراء لاہور آرٹس کونسل کے زیراہتمام تقریب منعقد کی گئی


Muhammad Javed Yousuf April 22, 2014
پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس ، شاکر علی میوزیم اور الحمراء لاہور آرٹس کونسل کے زیراہتمام تقریب منعقد کی گئی۔ فوٹو : فائل

خواجہ پرویز کا شمار پاکستان فلم انڈسٹری کے ان لیجنڈ لوگوں میں ہوتا ہے کہ جنہوں نے زندگی کے آخری سانس تک فلم انڈسٹری سے ناطہ نہیں توڑا بلکہ اس کی بحالی کے لئے کوشاں رہے۔

نغمہ نگاری میں ان کا اپنا ہی ایک انداز اور انگ تھا جو انہیں دوسرے نغمہ نگاروں سے منفرد کرتا تھا ۔ وہ ایسے نغمہ نگار تھے کہ جنہوں نے بہت سے ایسے گیت ان حالات میں لکھے کہ پروڈیوسر یا ڈائریکٹر نے انہیں سچوایشن بتائی اور انہوں نے وہیں بیٹھے بیٹھے گانا لکھ دیا اور یہ گانے سپر ہٹ بھی ہوئے۔



خواجہ پرویز کی فلم انڈسٹری کے لئے دی جانیوالی گراں قدر خدمات کو ٹریبوٹ پیش کرنے کے لئے پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس نے شاکر علی میوزیم اور الحمراء لاہور آرٹس کونسل کے اشتراک سے الحمراء کلچرل کمپلیکس میں یادگار تقریب کا انعقاد کیا۔ جس میں معروف موسیقار وزیر افضل ، حبیب ، سیدنور ، عرفان کھوسٹ ، دردانہ رحمان، فرح انور ، اسد کشور، شفق علی ، شجاعت بوبی سمیت لوگوں کی ایک کثیر تعداد آئی ہوئی تھی جبکہ ماضی کی معروف اداکارہ زریں پناں نے بھی خواجہ پرویز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ان کے شاگردوں نے خصوصی ڈانس آئٹمز بھی تیار کی ہوئی تھیں۔

پروگرام میں موسیقار وزیر افضل نے خواجہ پرویز کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی شخصیت میں ایک انجمن تھے ، ماحول اور مزاج چاہے کیسا ہی کیوں نہ ہو اسے اپنے رنگ میں ڈھالنے کا فن خوب آتا تھا۔



خواجہ پرویز ایک لاجواب نغمہ نگار تھے کہ اسے صرف سچوایشن یا دھن بتاتا پھر کچھ دیر بعد گیت میرے ہاتھ میں ہوتا تھا۔ ہم سے بچھڑے ہوئے تین سال ہوچکے ہیں مگر ایسے لگتا ہے کہ ابھی وہ کسی کونے سے ہاتھ میں سگریٹ دبائے اور چہرے پر مسکراہٹ لئے آئیں گے اورکہیں گے کہ چلو تمہیں آج نہاری کھلاتا ہوں۔

مصنف وہدایتکار سیدنور نے کہا کہ میں سب سے پہلے تو نیشنل کونسل آف دی آرٹس ، شاکر علی میوزیم اور لاہور آرٹس کونسل کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے خواجہ پرویز کی یاد میں اس تقریب کا انعقاد کیا ہے، حالانکہ ہمارے ہاں تو اپنے لیجنڈ کو بھلادینے کی رسم پرانی چلی آرہی ہے۔ خواجہ پرویز پاکستان فلم انڈسٹری کا وہ خوبصورت ہیرا تھا ، جس نے اپنی چمک کے ذریعے لوگوں میں خوشیاں ہی بکھیریں۔



وہ جب تک زندہ رہے گوالمنڈی میں ان کی بیٹھک کا دروازہ چوبیس گھنٹے کھلا ہوتا، جہاں فلم سے لے کر ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا تانتا بندھا رہتا۔ کسی کو کوئی کام یا پریشانی ہوتی تو فورا اس کے ذہن میں خواجہ پرویز کا نام آتا ، کیونکہ وہ جانتا تھا کہ یہی وہ شخص ہے جس کے دروازے اس کے لئے کھلے ہوں گے۔ مجھے آج بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ جس نے زندگی کے آخری سانس تک فن کی خدمت کرتے ہوئے گزار دی، جس کے گیت گا کر گلوکاروں نے شہرت کی بلندیوں کو چھویا، اسے صدارتی اعزاز نہیں دیا جس کے وہ حقدار تھے، میرا موجودہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ خواجہ پرویز کو پرائیڈ آف پرفارمنس اعزاز دیا جائے۔

اداکار عرفان کھوسٹ نے کہا کہ خواجہ پرویز صرف شاعر ہی نہیں ایک رکھ رکھاؤ والے انسان تھے، جنہیں دوستوں کو اپنے گھر بلا کر ان کی مہمان نوازی کرکے دلی خوشی ہوتی تھی، اگر کوئی ایک دو دن نہ آتا تو خود فون کرکے پوچھتے کہ جناب کدھر غائب ہیں ، یار تیری پسندیدہ ڈش تیار کروائی ہے۔ وہ فنکار برادری کے نوابزادہ نصراللہ خان تھے جو ہمہ وقت اپنی برادری کی مدد کے لئے تیار رہتے تھے۔



اداکار حبیب نے کہا کہ شاکر علی میوزیم کی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریٹر آمنہ پٹوڈی اور اس کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے کہ جنہوں نے دن رات محنت کرکے اس تقریب کو یادگار بنایا اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ مستقبل میں بھی اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کرتے رہیں گے۔ شاکر علی میوزیم کی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریٹر آمنہ پٹوڈی نے کہا کہ ہمارا مقصد فن وثقافت کو فروغ دینے کے ساتھ اپنے لیجنڈ کو ٹریبوٹ بھی دینا ہے جنہوں نے اپنے فن کے ذریعے ملک وقوم کا بین الاقوامی سطح پر نام روشن کیا ہے۔



آپ سب لوگوں کے مشکور ہیں کہ جو ہماری دعوت پر اس تقریب کو رونق بخشنے کے لئے آئے۔ پروگرام میں گلوکارہ فرح انور ، اسد کشور ، طارق طافو نے خواجہ پرویز کے مقبول گیت گائے جبکہ ماضی کی معروف اداکارہ زریں پناں کے شاگردوں نے ''منڈیا دوپٹہ چھڈ میرا '' ، '' میرا لونگ گواچا''، ''لڈی ہے جمالو'' اور ''عشق دیوانہ'' پر ڈانس پرفارمنسز پیش کیں۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اس پروگرام کی کمپیئرنگ ریاض خان نے کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں